'بٹیں گے تو کٹیں گے' نعرہ پر اجیت پوار کو سخت اعتراض، کہا 'یہ مہاراشٹر میں نہیں چلنے والا'

این سی پی رہنما نے نعرہ کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے کہا ''یہ یوپی یا جھارکھنڈ میں چل سکتا ہے ہمارے یہاں نہیں۔" پوار نے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کو اپنا پیغام بتایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے 'بٹیں گے تو کٹیں گے' تبصرہ پر پورے ملک میں سیاست گرم ہو گئی ہے۔ ملک کے کئی رہنماؤں نے اس نعرہ کی شدید مذمت کی ہے۔ اب اس نعرہ کی چرچا مہاراشٹر میں بھی تیز ہو گئی ہے اور این ڈی اے کی حلیف جماعت کے رہنما اس کی مخالفت میں بھی کھڑے ہو گئے ہیں۔ این سی پی کے صدر اجیت پوار اس نعرہ کے سخت خلاف ہیں اور انہوں نے اس کی حمایت کرنے سے واضح طور پر انکار کر دیا ہے۔

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے برسراقتدار مہایوتی میں شامل این سی پی کے رہنما اجیت پوارنے یوگی آدتیہ ناتھ کے 'بٹیں گے تو کٹیں گے' پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا "میں اس نعرہ کی حمایت نہیں کرتا، یہ مہاراشٹر میں نہیں چلے گا، یہ یوپی، یا جھارکھنڈ یا کہیں اور چل سکتا ہے لیکن مہاراشٹر میں نہیں چلے گا۔" اجیت پوار نے اس نعرے کے جواب میں 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کو اپنا پیغام بتایا۔


قابل ذکر ہے کہ پہلے بھی اجیت پوار نے کہا تھا کہ مہاراشٹر کی سرزمین پر ایسے بیان نہیں چل سکتے، یہ مہاراشٹر کی ثقافت اور تاریخی دھارا کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر شیواجی، امبیڈکر اور شاہو مہاراج کی سرزمین ہے، یہاں اس طرح کی باتیں نہیں چل سکتیں۔

اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں باہری لوگ آکر اس طرح کے بیان دیتے ہیں، جبکہ دیگر ریاستوں کے بی جے پی کے وزیر اعلیٰ طے کریں کہ کیا بولنا ہے۔ انہوں ںے واضح کیا کہ مہایوتی میں اتحاد ہے لیکن ہمارے نظریات الگ الگ ہیں۔ واضح ہو کہ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔