اجیت پوارسمیت این سی پی کے رہنماؤں نے ممبئی میں وزیر اعظم مودی کی ریلی میں شرکت نہیں کی

وزیر اعظم نریندر مودی نے کل  ممبئی کے دادر کے شیواجی پارک گراؤنڈ میں ایک ریلی کی، لیکن نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور ان کی پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں  نے اس ریلی میں شرکت نہیں کی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویربشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویربشکریہ آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں بیس نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونی ہے لیکن مہا یوتی میں اختلافات برقرار ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ممبئی کے دادر کے شیواجی پارک گراؤنڈ میں ایک ریلی منعقد کی جس میں  نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور ان کی پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے شرکت نہیں کی۔یہ اختلافات کی انتہا ہے کہ وزیر اعظم کے اجلاس میں مہا یوتی کا ایک اتحادی اورریاست کا نائب وزیر اعلی وزیر اعظم کے اجلاس میں شرکت نہیں کرتا ۔ اس کے علاوہ، این سی پی کے امیدوار ثنا ملک، نواب ملک اور ذیشان صدیقی نے مہایوتی اتحاد کی ریلی میں شرکت نہیں کی۔ جبکہ مہاوتی کے سبھی امیدوار بشمول شیو سینا (شندے دھڑے) اور رام داس اٹھاولے کی قیادت والی آر پی آئی ریلی کے دوران اسٹیج پر موجود تھے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے مہا وکاس اگھا ڑی یعنی ایم وی اے کی سخت الفاظ میں نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاوکاس اگھاڑی کے لوگ خوشامد کے غلام بن چکے ہیں۔ یہ وہی اگھاڑی ہے جو رام مندر کی مخالفت کرتی ہے۔  کشمیر میں آرٹیکل 370 کی واپسی کے لیے قرارداد پاس کراتی ہے، آج مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے میری آخری میٹنگ ہے۔ میں نے زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پورے مہاراشٹر کا آشیروادد مہایوتی کے ساتھ ہے۔‘‘


انہوں نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی والوں کے لیے ان کی پارٹی ملک سے اوپر ہے۔ جب ہندوستان ترقی کرتا ہے تو اگھاڑی کے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ یہ لوگ ہندوستان کی کامیابیوں پر سوال اٹھاتے ہیں۔ اگھاڑی کے لوگ ذات پات کے نام پر لوگوں کو لڑانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کانگریس پانی سے باہر مچھلی کی طرح حکومت بنانے کے لیے بے چین ہے۔

وزیر اعظم نے کانگریس پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ کانگریس ایس سی-ایس ٹی ذاتوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے۔ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ جس طرح سے مہاویکاس اگھاڑی کے لوگ کارنامے کر رہے ہیں، جس طرح سے کانگریس کے شہزادے تباہی کی زبان بول رہے ہیں، ایسے میں ایک چیز بہت اہم ہو گئی ہے - 'اگر ہم متحد ہیں، ہم محفوظ ہیں۔‘ وزیر اعظم کا کانگریس کو نشانہ بنانا یہ بتاتا ہے کہ بی جے پی کو اگر سب سے زیادہ پریشانی ہے تو کانگریس ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔