کیجریوال نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا!
حکومت دہلی کے ذریعہ کانگریس کے معروف لیڈر پی چدمبرم کو ایک معاملے میں پیروی کے لیے ریاستی حکومت کا وکیل مقرر کیا گیا ہے جس کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نشانے پر آ گئے ہیں۔ ایک وقت تھا جب کیجریوال نے چدمبرم کو بدعنوان لیڈروں کی فہرست میں شامل کیا تھا، لیکن اب ریاستی حکومت کا وکیل مقرر کیا گیا ہے۔ اس قدم کے بعد اس طرح کے سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا کیجریوال بدعنوانی کا ایشو صرف اس لیے اٹھایا تھا کہ اس کا سیڑھی کی شکل میں استعمال کیا جائے اور وزیر اعلیٰ کی کرسی پر قبضہ کیا جائے۔ دہلی کانگریس کے سربراہ اجے ماکن نے دہلی حکومت کے اس قدم کے بعد کیجریوال پر طنز اور تلخ آمیز حملہ بھی کیا ہے۔
دراصل معاملہ دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان اختیارات کو لے کر ہو رہی لڑائی سے متعلق ہے۔ اس سلسلے میں چدمبرم کو سپریم کورٹ میں دہلی حکومت کی پیروی کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اجے ماکن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مبارک ہو پی چدمبرم۔ ایک وقت آپ کے سب سے بڑے ناقد رہے اروند کیجریوال اور عآپ نے آپ کو بے قصور بتا دیا۔ کیا عآپ معافی مانگیں گے۔‘‘ اس کے بعد ایک دوسرے ٹوئٹ میں ماکن نے لکھا کہ ’’کیجریوال آخر کار چدمبرم کے قدموں میں جھک گئے۔‘‘
کانگریس سینئر لیڈر سندیپ دیکشت نے بھی سوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک پر کیجریوال کو نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ایک وقت میں جب یو پی اے کی حکومت تھی اور وزیر داخلہ پی چدمبرم تھے تو اس وقت کیجریوال اور چدمبرم کی آپس میں بالکل بھی نہیں بنتی تھی۔ کیجریوال لگاتار چدمبرم کے خلاف بولتے رہتے تھے، اور آج وہ ان کے سگے ہو گئے۔‘‘ سندیپ دیکشت نے کیجریوال کو موقع پرست بھی قرار دیا اور کہا کہ وہ صرف اپنا فائدہ دیکھتے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ اروند کیجریوال اپنے فیصلوں کے ساتھ کبھی بھی مضبوطی کے ساتھ کھڑے نظر نہیں آئے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے جب انھوں نے ہتک عزتی والے معاملے میں ارون جیٹلی کے خلاف مشہور و معروف وکیل رام جیٹھ ملانی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ لیکن بعد میں کچھ باتوں کو لے کر ان سے دوری اختیار کر لی۔ اس لیے دیکھنے والی بات یہ بھی ہوگی کہ پی چدمبرم کے ساتھ اُن کی یہ دوستی کب تک برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر اور عوام کے ذریعہ منتخب حکومت کے درمیان طاقت کی تقسیم کے معاملے پر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ میں سماعت چل رہی ہے۔ اس معاملے میں دہلی حکومت کی بات سپریم کورٹ میں رکھنے کے لیے دہلی حکومت نے چدمبرم سمیت کئی مشہور وکیلوں کا پینل تیار کیا ہے۔ چدمبرم کے علاوہ اس ٹیم میں اندرا جے سنگھ، گوپال سبرامنیم اور راجیو دھون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 7 نومبر کو ہونی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ چدمبرم اس دن دہلی حکومت کی طرف سے اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Nov 2017, 8:03 PM