ہر دھمکی کی افواہ پر کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، بم کی افواہ سے ٹوٹ رہی ہے ایئر لائنز کی کمر
ایسے حالات میں پرواز کو کہیں قریب ہی لینڈ کرنا پڑتا ہے۔ مسافروں کی رہائش اور کھانے پینے کی سہولیات پر بھی پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔ اس کے بعد انہیں بھیجنے پر بھی پیسے خرچ ہوتے ہیں۔
ان دنوں طیاروں میں بم کی افواہ پھیلانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس سے افراتفری پیدا ہوتی ہے اور ایئر لائنز سمیت مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن اس کا معاشی پہلو اس سے بھی زیادہ کمر توڑ نے والا ہے۔ ایسی ہر افواہ پر ایئر لائن کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ہفتے کے روز تقریباً 30 پروازوں کو بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ ان میں وستارا، ایئر انڈیا، انڈیگو، آکاسا ایئر، اسپائس جیٹ، اسٹار ایئر اور الائنس ایئر شامل ہیں۔ اس ہفتے اب تک کل 70 پروازیں اس طرح کے خطرات کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔
جمعہ کو سوشل میڈیا پر ٹاٹا گروپ کی ایئرلائن وستارا کی بین الاقوامی پرواز پر بھی بم کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ یہ پرواز فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر اتری۔ اس کے بعد اس کی سیفٹی چیک کی گئی۔ ایسی دھمکیوں کے بعد تمام ایئر لائنز کو سیکیورٹی پروٹوکول پر عمل کرنا ہوگا۔ اس میں نہ صرف وقت لگتا ہے بلکہ بہت زیادہ رقم بھی خرچ ہوتی ہے۔ حال ہی میں ممبئی سے نیویارک جانے والی فلائٹ کو دہلی لانا پڑا۔ اس پرواز میں تقریباً 200 مسافر اور 130 ٹن اے ٹی ایف سوار تھے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق اس کے علاوہ جب ایسی دھمکی آتی ہے تو قریب ہی لینڈنگ کرنا پڑتی ہے۔ مسافروں کو رہائش کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ ہوائی جہاز کے عملے کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ان تمام چیزوں کی قیمت تقریباً 3 کروڑ روپے ہے۔ اسی طرح کا معاملہ 15 اکتوبر کو ایئر انڈیا کے ساتھ پیش آیا۔ دہلی سے شکاگو جانے والی ان کی بوئنگ 777 فلائٹ کو کینیڈا میں اترنا تھا۔ 200 مسافر تقریباً 4 دن تک وہاں پھنسے رہے۔ ایئر انڈیا کو کینیڈا کی فضائیہ کے طیاروں کی مدد لینی پڑی۔ بوئنگ 777 طیارے کا یومیہ کرایہ 17 سے 20 ہزار ڈالر کے درمیان ہے۔ ایسی صورت حال میں، آپ اسے ہٹانے یا منسوخ کرنے کے اخراجات کے بوجھ کو سمجھ سکتے ہیں. اس ایک واقعے سے ایئر لائن کو تقریباً 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اب حکومت ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے کہا ہے کہ ہم اس طرح کے واقعات کو لے کر سنجیدہ ہیں۔ ہم بین الاقوامی رہنما خطوط کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ایسی افواہیں پھیلانے والوں کو نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کے علاوہ کئی اور اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں۔ رام موہن نائیڈو نے کہا کہ ہمیں ایئر لائنز اور ایوی ایشن انڈسٹری کو بچانے کے لیے سخت قوانین بنانے ہوں گے جو اس طرح کی افواہوں کی وجہ سے نقصان اٹھا رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔