دہلی میں فضائی آلودگی پھر جان لیوا، ہوا کا معیار سنگین زمرے میں پہنچا، وزیر اعلیٰ نے کیا سرمائی منصوبہ کا اعلان
کیجریوال نے کہا کہ پرالی جلانے سے ہونے والی فضائی آلودگی تشویش کا باعث ہے، پوسا انسٹی ٹیوٹ کا تیار کردہ بائیو ڈیکمپوزر کسانوں کو مفت دیا جائے گا اور 6 اکتوبر کو انسداد دھول مہم شروع کی جائے گی
نئی دہلی: فصلوں کی کٹائی کے بعد پرالی جلانے کا موسم شروع ہونے کے ساتھ ہی دہلی کی ہوا کا معیار پھر خطرناک ہو رہا ہے۔ مرکزی آلودگی (سینٹرول پالیوشن) کنٹرول بورڈ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کے روز دہلی کا مجموعی ہوا کے معیار کا انڈیکس (اے کیو آئی) 154 ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے فضائی آلودگی کی روک تھام کے لیے 15 نکاتی سرمائی ایکشن پلان کا اعلان کر دیا۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کو دہلی کے آنند وہار میں ہوا کا معیار (اے کیو آئی) 432 ریکارڈ کیا جو سنگین زمرے میں شمار کیا جاتا ہے، جبکہ آئی ٹی او میں اے کیو آئی کی سطح 232 کے ساتھ یہ خراب زمرے میں تھی۔ خیال رہے کہ راجدھانی میں جمعرات کے روز اے کیو آئی 141 (معتدل) اور بدھ کے روز 118 (معتدل) ریکارڈ کیا گیا تھا۔
دریں اثنا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کے روز ہی فضائی آلودگی کی روک تھام کے لئے 15 نکاتی سرمائی ایکشن پلان کا اعلان کیا۔ کیجریوال نے کہا کہ موسم سرما کا آغاز عنقریب ہے اور ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ دہلی حکومت نے کئی ایجنسیوں کے ساتھ مشاورت سے شہر میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ پرالی جلانے کی وجہ سے ہونے والی فضائی آلودگی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ پوسا انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ بائیو ڈیکمپوزر کسانوں کو مفت دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 6 اکتوبر کو اینٹی ڈسٹ مہم چلائی جائے گی۔ فضائی آلودگی کے لئے 586 ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے جوکہ فعال طور پر نگرانی کریں گی۔
اسی کے ساتھ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ گاڑیوں کی آلودگی کے لیے پی یو سی (پالیوشن انڈر کنٹرول) پالیسی کے نفاذ کی جانچ کے لیے تقریباً 380 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی دہلی میں پٹاخوں پر پابندی عائد رہے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔