کھانا ’چوری‘ کرنے کے ملزم 4 ’ائیر انڈیا‘ ملازمین کے خلاف ہوئی کارروائی

ائیر انڈیا کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر اشونی لوانی نے اگست 2017 میں داخلی سطح پر ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ گراؤنڈ اسٹاف اور افسران بچے ہوئے کھانے کا استعمال اپنے لیے کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ائیر انڈیا کے طیاروں میں کھانا چوری کیے جانے کا ایک عجیب و غریب معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ائیر انڈیا نے طیاروں سے کھانا اور راشن کی چیزیں چوری کیے جانے کے الزام میں اپنے چار ملازمین کے خلاف ڈسپلن شکنی کی کارروائی کی ہے۔ قومی ائیر لائن کے سینئر افسران نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کچھ ملازمین کے ذریعہ فلائٹ سے کھانے کی اشیاء چوری کیے جانے کی باتیں سامنے آئی تھیں، جس کے پیش نظر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ ائیر انڈیا کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر اشونی لوانی نے اگست 2017 میں داخلی سطح پر ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ ایسا دیکھا گیا ہے کہ گراؤنڈ اسٹاف اور افسران طیارہ کے منزل تک پہنچنے کے بعد بچے ہوئے کھانے اور راشن کی چیزوں کا استعمال ’اپنے نجی استعمال‘ کے لیے کرتے ہیں۔ اس خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’’اس طرح کے کاموں میں ملوث افسران کو معطل کر دیا جائے گا۔‘‘

ائیر انڈیا کے ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’اگست 2017 میں خط جاری کیے جانے کے بعد سے ائیر لائن نے بچے ہوئے کھانے اور راشن کی چیزوں کی چوری کرتے ہوئے پائے گئے کیٹرنگ محکمہ کے دو افسران اور کیبن کرو کے دو افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔‘‘ افسر نے بتایا کہ اس کام میں ملوث پائے جانے پر کیٹرنگ محکمہ کے ایک اسسٹنٹ منیجر اور ایک سینئر اسسٹنٹ کو بالترتیب 63 دن اور 3 دن کے لیے معطل کیا گیا تھا۔ اس تعلق سے کچھ افسران کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ سال مارچ میں نئی دہلی-سڈنی روٹ کے کیبن کرو کے دو اراکین کو متنبہ کیا گیا اور گھریلو پروازوں تک محدود کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Mar 2019, 9:09 PM