ایئر انڈیا کا قرض بڑھ کر 80 ہزار کروڑ روپے
ائر انڈیا کا قرض 80 ہزار کروڑ روپے پہنچ چکا ہے۔ اس سال اسے 8 سے 9 ہزار کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہوا ہے اور اس طرح روزانہ 22 کروڑ سے 25 کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہورہا ہے۔
سرکاری ہوائی خدمات کمپنی ائر انڈیا کا قرض بڑھ کر 80 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے اور اسے روزانہ 22 سے 25 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ شہری پرواز کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ائر انڈیا پر قرض کا بوجھ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ جہاں قرض کا انتظام کرنا ناممکن ہے اور ائر لائنس کی سرمایہ کشی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے انہوںنے کہا کہ اگلے کچھ ہفتوں میں کمپنیوں کے سرمایہ کشی کے لئے ٹینڈرجاری کئے جائیں گے، سرمایہ کشی نہ ہونے کی صورت میں چھ مہینے میں کمپنی کے بند ہونے کی میڈیا میں آئی خبروں کو وہ ٹال گئے۔
پوری نے نئے سال کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ائر انڈیا کا قرض 80 ہزار کروڑ روپے پہنچ چکا ہے۔ اس سال اسے 8 سے 9 ہزار کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہوا ہے اور اس طرح روزانہ 22 کروڑ سے 25 کروڑ روپے کے درمیان نقصان ہورہا ہے۔
انہونے کہا کہ ’’ہمیں ائر انڈیا کی سرمایہ کشی کرنا ہے اس میں کوئی اندیشہ نہیں ہے۔ کئی نجی کمپنیاں اور دیگر ائر لائنس کمپنیوں نے اس میں دلچسپی دکھائی ہے، آنے والے کچھ ہفتوں میں اس سلسلے میں ٹینڈر جاری کئے جائیں گے۔ تبھی پتہ چل سکے گا کہ کتنی کمپنیاں واقعی اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔