'ایئر انڈیا ایکسپریس' کی بیماری کی چھٹی پر جانے والے ملازمین کے خلاف کارروائی، برطرفی کے لیٹر سونپے گئے

ایئر انڈیا ایکسپریس نے 'سِک لیو' پر جانے والے ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ ملازمین کو آپریشن میں خلل ڈالنے اور تقرری کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے برطرفی کے نوٹس دیے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ایئر انڈیا ایکسپریس نے اچانک سِک لیو (بیماری کی چھٹی) پر جانے والے ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ ایئر انڈیا نے ایسے ملازمین کو آپریشن میں خلل ڈالنے اور تقرری کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کا قصوروار قرار دیتے ہوئے برطرفی کا نوٹس دیا ہے۔

دراصل، عملے کے 100 سے زائد ارکان کے اچانک بیماری کی چھٹی پر جانے کی وجہ سے ایئر لائن کو گزشتہ دو دنوں میں اپنی 90 پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ ایئر انڈیا ایکسپریس کے سینئر کیبن کریو ممبران اپنے مطالبات کو لے کر ایک طرح سے ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔

جب منگل کو ایئر لائن کی کئی پروازیں ٹیک آف کرنے والی تھیں، آخری وقت پر کیبن کریو کے ارکان نے بیمار ہونے کی اطلاع دی اور اپنے موبائل فون بند کر دیے۔ بدھ کو ایئر لائن کے سی ای او نے کہا، ’’گزشتہ شام سے ہمارے کیبن کریو کے 100 سے زیادہ ساتھیوں نے اپنی طے شدہ فلائٹ ڈیوٹی سے پہلے آخری لمحات میں بیمار ہونے کی اطلاع دی ہے، جس سے ہمارے کاموں میں شدید خلل پڑا ہے۔‘‘


اس کے بعد ایئر انڈیا نے 13 مئی تک پروازوں کی خدمات میں کمی کا اعلان کیا، جس کی وجہ سے منگل کی رات سے 100 سے زیادہ ملکی اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئیں، جس سے تقریباً 15000 مسافر متاثر ہوئے۔ ایئر لائن کے سی ای او آلوک سنگھ نے کہا، "پورا نیٹ ورک متاثر ہوا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں اگلے چند دنوں میں شیڈول کو تبدیل کرنا پڑا۔‘‘

کمپنی نے مسافروں کو ہونے والی زحمت کے لیے معذرت کی اور ایک بیان پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم پروازوں کی غیر معمولی تاخیر اور منسوخی کی وجہ سے ہونے والی زحمت کے لیے دل سے معذرت خواہ ہیں۔ اگرچہ ہم خلل کو کم سے کم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، براہ کرم ہوائی اڈے کی طرف جانے سے پہلے اپنی پرواز کی صورت حال چیک کریں۔ اگر آپ کی فلائٹ متاثر ہوئی ہے تو براہ کرم رقم کی واپسی اور ری شیڈولنگ میں مدد کے لیے واٹس ایپ کا کمپنی کی ویب سائٹ پر رابطہ کریں۔‘‘


شہری ہوا بازی کی وزارت نے ایئر انڈیا ایکسپریس کی پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کا نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں ایئر لائن کمپنی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ وزارت نے ایئرلائن پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مسائل کو حل کرے۔ اس کے علاوہ، ایئر انڈیا ایکسپریس کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مسافروں کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے اصولوں کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں۔

خیال رہے کہ ایئر لائن اے آئی ایکس کنیکٹ (سابقہ ایئر ایشیا انڈیا) کے ساتھ ضم ہونے کے عمل میں ہے اور وہ روزانہ تقریباً 360 پروازیں چلاتی ہے۔ تاہم، اب کچھ عرصے سے، خاص طور پر انضمام کا عمل شروع ہونے کے بعد، کم لاگت والے کیریئرز میں کیبن کریو کے ارکان میں بے اطمینانی پھیل رہی ہے۔


دسمبر 2023 میں، ایئر انڈیا ایکسپریس کو مرکزی وزارت محنت کی طرف سے ایئر لائن کی انتظامیہ اور کیبن کریو کے اراکین کے درمیان تنازعات سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ یہ نوٹس کیبن کریو کے ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات سے متعلق تھا، جس میں لے اوور کے دوران کمرہ شیئرنگ کے مسائل شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔