ایئر ایشیا انڈیا 50 ہزار ڈاکٹروں کو کرائے گا مفت ہوائی سفر

انکر گرگ نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کی وجہ سے اپنے خاندان و اقارب سے دور ہیں ان کی اپنے عزیز واقارب سے دوریوں کو دور کرنا ہمارے لئے بہت بڑا اعزاز ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے قوم کے لئے قابل ستائش کام کرنے کے اعزاز میں نجی فضائی کمپنی ایئر ایشیا انڈیا نے سینکٹروں گھریلوں پروازوں میں 50 ہزار مفت نشستیں ڈاکٹروں کے لئے مخصوص رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایئر ایشیا کی ویب سائٹ پر اپنی رابطہ تفصیلات و مطلوبہ سیکٹر اور سفر کی تاریخ یکم جولائی سے 30 ستمبر کے درمیان اپنے رجسٹریشن نمبر یا شناختی کارڈ کے ساتھ جمع کرسکتے ہیں۔

اس خصوصی اقدام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایئر ایشیا انڈیا کے چیف کمرشل افسر انکر گرگ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ڈاکڑوں کی طرف سے ملک کو وبا سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر کی جا رہی کوششوں کے اعزاز میں ہم نے یہ اقدام اٹھایا ہے تاکہ ہم ان کا شکریہ ادا کرسکیں۔


ایئر ایشیا انڈیا کے چیف کمرشل افسر انکر گرگ نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کی وجہ سے اپنے خاندان و اقارب سے دور ہیں ان کی اپنے خاندان واقارب سے دوریوں کو دور کرنا ہمارے لئے بہت بڑا اعزاز ہوگا۔ موصوف نے کہا کہ ایئر ایشیا انڈیا ریڈ پاس اسکیم کے تحت کرایہ میں چھوٹ دے گا جبکہ ایئر پورٹ فیس اور دسرے چارجز مسافروں کو خود برداشت کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے مہمانوں اور کیبن عملے کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانے کے لئے ہم طبی عملے اور ریگولیٹری حکام کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور کورونا کی روک تھام کے لئے عالمی صحت ادارے کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق ہم تمام تر احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں۔ انکر گرگ نے کہا کہ گھریلو ہوائی آپریشن بحال ہونے کے بعد سے تمام پروازوں میں تمام تر احتیاطی تدابیر اپنائی جارہی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ جہاز میں داخل ہونے سے قبل علامتی مسافروں کی تھرمل سکریننگ کی جاتی ہے اور بعد میں جہاز میں سوار تمام مسافروں کو سیفٹی کٹ فراہم کرائی جاتی ہیں جن میں سینیٹائزرس، فیس ماسکس وغیرہ ہوتے ہیں تاکہ انفکیشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔