ایمس کے ڈاکٹر جانچ کریں کہ اعظم خان ’آواز کا نمونہ‘ دے سکتے ہیں یا نہیں، عدالت کا حکم
محمد اعظم خان راجدھانی دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں داخل ہیں۔ دریں اثنا، رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے ایمس کے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر اعظم خان کا طبی معائنہ کرنے کا حکم دیا ہے
رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان راجدھانی دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں داخل ہیں۔ دریں اثنا، رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے ایمس کے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر اعظم خان کا طبی معائنہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اعظم خان کے وکیل نے عدالت کو ان کی طبیعت خراب ہونے اور دہلی کے گنگارام اسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع دی تھی، جس پر عدالت نے یہ حکم جاری کیا۔
عدالت نے ایمس ڈائرکٹر سے کہا ہے کہ وہ اعظم خان کی جانچ کریں کہ وہ ایس سی ایس ٹی کے معاملے میں آواز کا نمونہ دینے کے قابل ہیں یا نہیں! اگر وہ آواز کا نمونہ دے سکتے ہیں تو 8 مئی 2023 کو لکھنؤ فرانزک سائنس لیبارٹری میں جاکر آواز کا نمونہ دیں۔
سرکاری وکیل پرتاپ موریہ نے بتایا کہ رام پور میں ایس سی ایس ٹی کا معاملہ چل رہا ہے۔ الزام ہے کہ اعظم نے انتخابات کے وقت ایک لیڈر کے خلاف ذات کی شناخت والے الفاظ استعمال کیے تھے۔ اب اس لیڈر کا انتقال ہو چکا ہے۔ اس معاملے میں اعظم خان کو آواز کا نمونہ دینا ہے۔ اس کے لیے عدالت کے حکم پر لکھنؤ کی فرانزک سائنس لیبارٹری کی ٹیم بھی رام پور پہنچی تھی۔ لیکن اعظم کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ان کی صحت خراب ہے اور انہیں ہرنیا کا مسئلہ ہے، جس کی سرجری کے لیے اعظم خان سر گنگارام اسپتال دہلی میں داخل ہویے ہیں۔
اس پر عدالت نے ایمس کے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سر گنگا رام اسپتال کے ڈائریکٹر سے بات کرنے کے بعد اعظم خان کی فٹنس چیک کریں اور معلوم کریں کہ وہ آواز کا نمونہ دینے کے لیے فٹ ہیں یا نہیں!
اعظم خان کو 27 ماہ بعد 20 مئی 2022 کو سیتا پور جیل سے ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ سیتا پور جیل میں بھی اعظم کی صحت دو بار خراب ہوئی تھی۔ دونوں بار انہیں لکھنؤ کے میدانتا میں داخل کرایا گیا تھا۔ سال 2021 میں اعظم خان کورونا کا بھی شکار ہو گئے تھے۔
اعظم خان کافی عرصے سے بیمار چل رہے تھے۔ گزشتہ سال ستمبر میں ان کی انجیو گرافی کی گئی جس میں پتہ چلا کہ ان کے دل کی رگیں 90 فیصد تک بلاک ہیں اور باقی رگیں بھی بلاک ہیں۔ جس کے بعد 13 ستمبر کو ان کی انجیو گرافی کی گئی اور بیلوننگ اور اسٹینٹ کروایا گیا، جس کے بعد 15 ستمبر کو انہیں ڈسچارج کردیا گیا۔ ڈسچارج کے چند دن بعد اچانک بے چینی اور سینے میں شدید درد کے باعث انہیں دوبارہ سر گنگا رام اسپتال دہلی میں داخل کرایا گیا۔ انہیں طویل علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی ملی تھی۔
گزشتہ سال ہی نفرت انگیز تقریر کیس میں اعظم خان کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے جھٹکا دیا تھا۔ ان کی جانب سے دائر حکم امتناعی کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ سب سے پہلے، رام پور کی عدالت نے نفرت انگیز تقریر کیس میں اعظم کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں تین سال کی سزا سنائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔