احمد آباد: جامع مسجد کے امام مولانا شبیر احمد کا خواتین سے متعلق بیان تنازعہ کا شکار، ندا خان نے کہا ’اللہ سے ڈریں‘

ندا خان نے مولانا شبیر احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اسلام خواتین کو عزت دینے کے ساتھ برابری کی بات کرتا ہے، لیکن اس بات پر بغیر ڈگری والے مولانا کچھ بھی بول کر غائب ہو جاتے ہیں۔‘‘

ندا خان، تصویر آئی اے این ایس
ندا خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

احمد آباد کی جامع مسجد کے امام مولانا شبیر احمد نے گزشتہ دنوں خواتین سے متعلق ایک ایسا بیان دے دیا جو اب تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ دراصل انھوں نے خواتین کو سیاست سے دور رہنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ مسلم خواتین ٹکٹ لے کر انتخاب نہ لڑیں۔ انھوں نے اپنے بیان کے پیچھے موجود وجہ بھی بتائی تھی۔ حالانکہ اعلیٰ حضرت ہیلپنگ سوسائٹی کی سربراہ ندا خان نے مولانا شبیر احمد کے بیان پر سخت تبصرہ کیا ہے۔

ندا خان نے مولانا شبیر احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اسلام خواتین کو عزت دینے کے ساتھ برابری کی بات کرتا ہے، لیکن اس بات پر بغیر ڈگری والے مولانا کچھ بھی بول کر غائب ہو جاتے ہیں۔ ہندوستان میں آئین سے کام چلتا ہے اور یہ لوگ ہمیں اس طرح کی نصیحت دینے والے کون ہوتے ہیں!‘‘ ندا خان نے ساتھ ہی یہ بھی کہہ ڈالا کہ ’’یہ لوگ خود کی بیٹیوں کو کانوینٹ میں پڑھاتے ہیں، اور عوام کو ناخواندہ رہنے کی ہدایت دیتے ہیں۔‘‘


مولانا شبیر احمد کے بیان پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ندا خان کہتی ہیں ’’مولانا اللہ سے ڈریں، اور اپنے فائدے کے لیے خواتین کا استحصال نہ کریں۔ آخر علماء کو خواتین سے کیا دقت ہے، ہر دن کوئی نہ کوئی نیا فرمان جاری کر دیتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہاں پر پاکستان کی طرح ماحول بنانا چاہتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی ندا خان کہتی ہیں کہ خواتین کو جب اس کا شوہر جہیز کے لیے گھر سے نکال دیتا ہے اور مارتا پیٹتا ہے تو اس وقت یہ نصیحت دینے والے لوگ کہاں چلے جاتے ہیں۔ جب خواتین کے ساتھ عصمت دری ہوتی ہے تو یہ لوگ خاموشی کیوں اختیار کر لیتے ہیں۔

حالانکہ کچھ لوگوں نے مولانا شبیر احمد کے بیان پر اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ مثلاً درگاہ اعلیٰ حضرت سے منسلک تنظیم آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے مولانا شبیر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی شریعت مسلم خواتین کو گندی سیاست کرنے سے روکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسلام نے خواتین کی پاکیزگی اور ان کے رتبے کا خیال رکھا ہے۔ موجودہ انتخابی سیاست سے مسلم خواتین کو بچنا چاہیے۔ شریعت کا یہ حکم صرف مسلم خواتین پر نافذ ہوتا ہے اور دوسرے طبقہ سے تعلق رکھنے والی خواتین اس سے الگ ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔