مدھیہ پردیش میں پولنگ ختم، تقریباً 75 فیصد ووٹ ڈالے گئے

شام پانچ بجے کے بعد بھی ریاست میں کئی پولنگ مراکز میں طویل قطاریں لگی ہوئی تھیں، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قطاروں میں لگے تمام لوگوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع دیا جائے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے تحت 230سیٹوں کے لئے پولنگ کا عمل شام پانچ بجے ختم ہو گیا اور پانچ کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان میں سے تقریباََ 75فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

پولنگ پرامن طریقہ سے مکمل ہوگئی حالانکہ ڈیوٹی پر تعینات تین اہلکاروں کا انتقال ہوگیا۔ شام پانچ بجے کے بعد بھی ریاست میں کئی پولنگ مراکز میں طویل قطاریں لگی ہوئی تھیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قطاروں میں لگے تمام لوگوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع دیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق شام پانچ بجے تک پوری ریاست میں 74.61 فیصد ووٹ ڈالے جانے کی اطلاع ملی ہے اور ابھی اس فیصد میں مزید اضافہ ہونے کا آثار ہیں۔ ریاست کے نماڑ مالوانچل کے علاوہ بالاگھاٹ،چھندواڑہ اور شاجاپور میں 75-75فیصد کے آس پاس پولنگ درج ہوئی ہے۔ راجدھانی بھوپال میں تقریباََ ساٹھ فیصد پولنگ ہوئی۔ ابھی کئی مقامات سے حتمی اعداد و شمار آنے باقی ہیں۔

اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر پولنگ پرامن طریقہ سے مکمل ہوئی۔ اندور ، گنا اور دھار ضلع میں ایک ایک یعنی مجموعی طورپر تین پولنگ اہلکاروں کی دل کا دورہ پڑنے اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ نکسلزم سے متاثرہ بالاگھاٹ ضلع کے تین علاقوں پرسواڑا، بیہر اور لانجی میں مقرر ہ وقت دوپہر تین بجے پولنگ ختم ہوگئی۔ ان تینوں علاقوں میں صبح سات جے پولنگ ہوئی تھی تھی اور اوسطاََ 65فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

2013کے اسمبلی انتخابات میں تقریباََ 72.66 فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالے تھے۔ ریاست کے چیف ریٹرننگ افسر کے دفتر کی کوشش رہی کہ اس بار کم از کم 80فیصدووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔

پولنگ کی شروعات میں ستنا ضلع اور کچھ دیگر اضلاع میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں گڑبڑی کی وجہ سے کچھ دیر کے لئے پولنگ متاثر رہی۔ ان تمام مقامات پر مشینیں تبدیل کرکے پولنگ شروع کرائی گئی۔ ستنا ضلع میں تقریباََ ڈیڑھ ہزار وی وی پیٹ اور تین سو سے زائد کنٹرول یونٹ تبدیل کی گئیں۔ اس ضلع میں ریزرو مشینیں بھی کم پڑ گئیں اس لئے ریوا اور آس پاس کے اضلاع سے فاضل مشینیں منگاکر ستنا ضلع میں ان کا استعمال کیا گیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

ریاست کے چیف ریٹرننگ افسر وی ایل کانتاراو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست میں آج پولنگ کے دوران ڈیڑھ فیصد کنٹرول یونٹ (سی یو) اور ڈھائی فیصد وی وی پیٹ تبدیل ی گئیں۔ وہیں ستنا ضلع میں 20فیصد وی وی پیٹ (1545) تبایل کی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ ان مقامات پر پھر سے پولنگ شروع کرانے کی ضرورت اس لئے نہیں ہے کیونکہ مشین تبدیل کرکے پھر سے پولنگ شروع کرادی گئی تھی اور شام پانچ بجے تک آنے والے تمام رائے دہندگان سے ووٹ ڈالوائے گئے۔ بہرحال کوئی بھی امیدوار پھر سے پولنگ کرانے کی درخواست دینے کیلئے آزاد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Nov 2018, 8:09 PM