عام انتخابات 2019: چھٹے مرحلے کی پولنگ اختتام پزیر، 62 فیصد ہوئی ووٹنگ
چھٹے مرحلے میں چار وزرائے اعلی اور چند مرکزی وزراء سمیت متعدد قدآوروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں سات ریاستوں کی 59 سیٹوں پر آج تقریباً 62 فیصد ووٹ ڈالے گئے جس میں مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 80 فیصد سے زیادہ لوگوں نے ووٹ کےحق کا استعمال کیا۔
ڈپٹی الیکشن کمشنر امیش سنہا نے آج بتایا کہ چھٹا مرحلہ مکمل ہونے کے ساتھ ہی 89 فیصد یعنی 543 میں سے 483 سیٹوں پر پولنگ مکمل ہو گئی۔ چھٹے مرحلے میں آخری رپورٹ ملنے تک کل 61.59 فیصد پولنگ ہونے کی اطلاع ہے۔ مغربی بنگال میں ہر مرحلے کی طرح اس بار بھی سب سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ وہاں 80.16 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جھارکھنڈ میں 64.50، ہریانہ میں 63.53 فیصد، مدھیہ پردیش میں 61.35 فیصد، بہار میں 59.29 فیصد، دہلی میں 56.69 فیصد اور اتر پردیش میں 53.95 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
چھٹے مرحلے کے انتخابات مجموعی طور پر پرامن رہے، اگرچہ مغربی بنگال میں کچھ مقامات سے تشدد کے اکا دوکا واقعات کی اطلاع ہے۔ جہاں گھاٹل سے بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار بھارتی گھوش کی گاڑی کو کچھ لوگوں نے نقصان پہنچایا۔
اس مرحلے میں اتر پردیش کی 14، ہریانہ کی تمام 10، بہار، مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال کی آٹھ سیٹوں، دہلی کی تمام ساتوں سیٹوں اور جھارکھنڈ کی چار نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ اس کے ساتھ ہی بہت سے مرکزی وزراء اور چار سابق وزرائے اعلی سمیت 979 امیدواروں کی انتخابی قسمت ای وی ایم میں بند ہو گئی۔ اس مرحلے میں کل 10،17،82،472 ووٹروں میں سے 5،42،60،965 مرد، 4،75،18،226 خواتین اور 3،281 تیسری صنف کے ووٹر تھے جن کے لئے دس لاکھ 13 ہزار 167 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے روایات کو توڑتے ہوئے اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کیا۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی، کانگریس صدر راہل گاندھی، پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنووا، مرکزی وزیر سشما سوراج، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق وزیر اعلی شیلا دکشت اور سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے بھی ووٹ ڈالے۔ دہلی کے سب سے بزرگ ووٹر 111 سالہ بچن سنگھ نے بھی شدید گرمی کے باوجود اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ دیا۔
چھٹے مرحلے میں چار وزرائے اعلی اور چند مرکزی وزراء سمیت متعدد قدآوروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ شمال مشرقی دہلی سیٹ سے دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشت، بھوپال سیٹ سے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ اور سونی پت سیٹ سے ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا کانگریس کے ٹکٹ پر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو اعظم گڑھ سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں تھے۔
مرکزی وزیر مینکا گاندھی اتر پردیش کے سلطان پور سے، ڈاکٹر هرش وردھن دہلی کے چاندنی چوک سے، رادھا موہن سنگھ بہار کے مشرقی چمپارن سے، نریندر سنگھ تومر مدھیہ پردیش کے مرینا اور راؤ اندرجیت سنگھ ہریانہ کی گڑگاؤں سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں تھے۔ دیگر اہم امیدواروں میں بی جے پی کی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھوپال سیٹ پر دگ وجے سنگھ کو، بی جے پی کے منوج تیواری شمال مشرقی دہلی سے شیلا دکشت کو، بی جے پی کے دنیش لال یادو عرف نرهوا اعظم گڑھ سے اکھلیش یادو کو اور کانگریس کے جے پی اگروال ڈاکٹر هرش وردھن کو چاندنی چوک سیٹ پر ٹکر دے رہے ہیں۔ بھوپندر سنگھ ہڈا کے بیٹے ديپندر سنگھ ہڈا سونی پت سے، جیوترادتیہ سندھیا گنا سے، کیرتی آزاد دھنباد سے، سابق باکسر بجیندر سنگھ جنوبی دہلی سے، کماری شیلجا انبالہ سے، اجے ماکن نئی دہلی اور اروندر سنگھ لولی مشرقی دہلی سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔
راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر رگھونش پرساد سنگھ بہار کے ویشالی سیٹ سے، بہوجن سماج پارٹی کے انیرودھ عرف سادھو یادو بہار کے مہاراج گنج سے الیکشن کے میدان میں تھے۔ جننايك جنتا پارٹی کے دشینت چوٹالہ ہریانہ کے حصار سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ گزشتہ مرتبہ وہ انڈین نیشنل لوک دل کے ٹکٹ پر لوک سبھا پہنچے تھے۔ پہلے مرحلے میں 69.54 فیصد، دوسرے میں 69.44، تیسرے مرحلے میں 68.40، چوتھے میں 65.51 اور پانچویں مرحلے میں 64.16 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔