یوپی کے بعد اب مدھیہ پردیش میں بھیڑیے کا حملہ، ایک ہی خاندان کے 5 افراد زخمی

ایس ڈی او پی نے بتایا کہ حملے میں ایک خاتون کے ہاتھ پر زخم ہے جبکہ چار مردوں کے ہاتھ بھیڑیے نے کاٹ لیا ہے۔ وہ کھنڈوا میڈیکل کالج اسپتال میں زیر علاج ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

یوپی کے بہرائچ کے بعد اب مدھیہ پردیش میں بھی بھیڑیے کے انسانوں پر حملہ کرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے کھنڈوا ضلع میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد پر بھیڑیے نے حملہ کر دیا۔ اہل خانہ کی چیخ و پکار پر محلے دار اور دیگر لوگ موقع پر پہنچ گئے اور بھیڑیے کو بھگا دیا۔ خیال رہے کہ یوپی کے بہرائچ میں بھیڑیوں نے 35 گاؤں سے زیادہ کے باشندگان میں دہشت پھیلائی ہوئی ہے اور وہ اب تک 7 سے زیادہ بچوں کو ہلاک کر چکے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں کھنڈہ ضلع میں بھی بھیڑیے کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ہرسود کے سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی او پی) سندیپ واسکلے نے اس معاملے کی جانکاری دی۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے تقریباً 20 کلومیٹر دور قبائلی اکثریتی تحصیل کھالوا کے مالگاؤں گاؤں میں جمعہ کی شب تقریباً 2:30 بجے پیش آیا۔


انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ایک خاتون کے ہاتھ پر زخم آیا جبکہ چار مردوں کو کے ہاتھ پر بھیڑیے نے کاٹ لیا۔ وہ کھنڈوا میڈیکل کالج اسپتال میں زیر علاج ہے۔ کھنڈوا کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر (ڈی ایف او) راکیش ڈامور نے میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں کو ریبیز کی ویکسین اور ادویات دی گئی ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ بھیڑیا پکڑا گیا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے مبینہ ویڈیو کلپ کو دیکھ کر یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ کون سا جانور ہے۔ ویڈیو میں یہ جانور گیدڑ جیسا دکھائی دے رہا ہے جو کہ بھیڑیے سے تھوڑا چھوٹا ہے۔

پولیس کے اس دعوے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ یہ بھیڑیا ہے، ڈامور نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ یہ محکمہ جنگلات ہے جو جنگلی حیات سے نمٹتا ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور علاقے میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش میں یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پڑوسی ریاست اتر پردیش کے بہرائچ میں بھیڑیوں کے حملے نے قومی سرخیاں بنائی ہیں۔ ضلع بہرائچ میں گزشتہ دو مہینوں میں 7 بچوں سمیت تقریباً 9 افراد بھیڑیوں کے حملوں میں مارے گئے، جب کہ وہاں کے حکام کے مطابق، تقریباً 3 درجن دیگر زخمی ہوئے ہیں۔


بہرائچ میں 200 افراد پر مشتمل ٹیمیں بھیڑیوں کی تلاش کر رہی ہیں اور اب تک 4 بھیڑیوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں مزید 2 بھیڑیوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم گاؤں کے باشندگان کا کہنا ہے کہ علاقہ میں ایک درجن کے قریب بھیڑیے گھوم رہے ہیں۔ یہاں بھیڑیوں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے اور اس کام کے لیے ڈرونز کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔