کرناٹک میں کانگریس کی جیت کے بعد اپوزیشن اتحاد کو مضبوط بنانے کی مشقیں تیز، آدتیہ ٹھاکرے کی اروند کیجریوال سے ملاقات

مہاراشٹر کے سابق وزیر اور شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے اتوار کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پاس پہنچے۔ کیجریوال اور آدتیہ ٹھاکرے کی ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اور شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے اتوار کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پاس پہنچے۔ کیجریوال اور آدتیہ ٹھاکرے کی ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ کرناٹک انتخابات میں کانگریس کی جیت کے فوراً بعد کیجریوال کی ٹھاکرے سے ملاقات کے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی جیت سے نہ صرف کانگریس خوش ہے بلکہ دیگر پارٹیوں نے بھی محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ 2024 میں مودی کا قلعہ ہل سکتا ہے۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے بعد اب اپوزیشن اتحاد مضبوط ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اب 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی بساط شروع ہو گئی ہے۔ کیجریوال اور شیو سینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کی ملاقات بھی اس سلسلہ کا حصہ ہو سکتی ہے۔ کیونکہ ان سب کا ہدف اب بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ شیوسینا یو بی ٹی مہاراشٹر میں عام آدمی پارٹی کو ساتھ لے کر کچھ بڑا کر سکتی ہے۔


خیال رہے کہ اس سال فروری میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملنے آئے تھے۔ ماتوشری میں ملاقات کے بعد کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے سے ملنے کی بہت دنوں سے خواہش رکھتے تھے۔

انوہں نے کہا کہ بالا صاحب شیر تھے اور ادھو جی شیر کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم اس رشتے کو آگے لے کر جائیں گے۔کرناٹک میں کانگریس کی جیت پر ادھو دھڑے کے لیڈر سنجے راوت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کرناٹک ایک جھانکی ہے، ابھی پورا ہندوستان باقی ہے۔ کرناٹک کے عوام نے دکھایا ہے کہ عوام آمریت کو شکست دے سکتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔