’تیجَس‘ کے بعد 150 ٹرینوں اور 50 اسٹیشنوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دے گی مودی حکومت!

نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر امیتابھ نے ایک خط میں لکھا ہے کہ وزیر ریل سے میں نے تفصیلی بات چیت کی جس سے اندازہ ہوا کہ تقریباً 50 اسٹیشنوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کا کام ترجیحات میں شامل ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مرکز کی مودی حکومت نے ’تیجس ایکسپریس‘ کے بعد اب 150 ٹرینوں اور 50 اسٹیشنوں کو بھی پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کی تیاری کر لی ہے۔ حکومت نے اس کی کوششیں بھی شروع کر دی ہیں۔ نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر امیتابھ کانت کے ذریعہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین وی کے یادو کو لکھے گئے ایک خط سے یہ بات سامنے آئی ہے۔ امیتابھ کانت کے ذریعہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین وی کے یادو کو لکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلہ میں 150 ٹرینوں کو چلانے کا کام پرائیویٹ آپریٹروں کے ہاتھوں میں دیا جائے گا۔

نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’جیسا کہ آپ کو اس بات کی خبر ہے کہ ریلوے کو 400 ریلوے اسٹیشنوں کا انتخاب کر کے انھیں عالمی سطح کا اسٹیشن بنایا جانا تھا۔ یہ عزم کئی سالوں سے ظاہر کیا جا رہا تھا۔ باوجود اس کے ایسا نہیں کیا جا سکا۔ صرف چند معاملوں کو چھوڑ کر، جہاں پر ای پی سی موڈ کے ذریعہ کام کیا گیا تھا۔‘‘


’تیجَس‘ کے بعد 150 ٹرینوں اور 50 اسٹیشنوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دے گی مودی حکومت!

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’وزیر ریل سے میں نے تفصیلی بات چیت کی ہے۔ اس دوران یہ محسوس ہوا کہ تقریباً 50 اسٹیشنوں کے لیے یہ کام ترجیحی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ جیسے کہ 6 ائیر پورٹ کو پرائیویٹ ہاتھوں میں سونپا گیا، ٹھیک اسی طرح سکریٹری سطح پر امپاورڈ گروپ بنا کر یہ کام کیے جانے کی ضرورت ہے۔‘‘


جس امپاورڈ گروپ کا اس خط میں تذکرہ کیا گیا ہے اس میں نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر، ریلوے بورڈ کے چیئرمین، معاشی معاملوں کے محکمہ سے منسلک سکریٹری، شہری اور ترقیاتی وزارت کے سکریٹری شامل ہو سکتے ہیں۔ وزیر ریل اور نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو افسر امیتابھ کانت کے درمیان بات چیت کے بعد وزارت ریل نے 150 ٹرینوں اور 50 اسٹیشنوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Oct 2019, 2:53 PM