ضمنی انتخاب: آرجے ڈی کا چار سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان، عظیم اتحاد خطرے میں
بہار میں بی جے پی مخا لف عظیم اتحاد میں اس وقت زبردست دراڑ نظر آئی جب ضمنی انتخابات کے لئے آر جے ڈی نے پانچ سیٹوں میں سے چار پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا
پٹنہ: بہارمیں اسمبلی کی پانچ سیٹوں کے ضمنی انتخاب کیلئے مہا گٹھ بندھن کی اہم حلیف راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی) نے آج اپنی حلیف کانگریس اور ہندوستانی عوام مورچہ ( ایچ اے ایم ) کی دعویداری کو مسترد کرتے ہوئے چار سیٹ پراپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ۔
آرجے ڈی نے ناتھ نگر سے رابعہ خاتون ، بیلہر سے رام دیو یادو ، سمری بختیار پور سے ظفر عالم اور دروندا سے امیش سنگھ کو اپنا امیدوار بنا یا ہے ۔ آرجے ڈی کی قومی نائب صدر اور بہار کی سابق وزیراعلیٰ رابڑی دیوی نے آج اپنے سرکاری رہائش پر امیدواروں کو انتخاب لڑنے کیلئے پارٹی کا نشان بھی دے دیا ہے ۔
کانگریس نے کشن گنج اسمبلی حلقہ کے ساتھ ناتھ نگر سیٹ پر بھی اپنا دعویٰ پیش کیاتھا وہیں ہم(ایچ اے ایم) کے قومی صدر اور سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ناتھ نگر سے ہر حال میں انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس طرح سن آف ملاح کے نام سے معروف مکیش سہنی کی پارٹی ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) نے بھی سمری بختیار پور سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔
غور طلب ہے کہ مہا گٹھ بندھن میں آرجے ڈی ، کانگریس ، ہم اور وی آئی پی کے علاوہ سابق مرکزی وزیر اپندر کشواہا کی پارٹی لوک سمتا پارٹی ( آرایل ایس پی ) شامل ہے ۔ اسمبلی کی پانچ سیٹوںکے ساتھ ہی سمستی پور ( محفوظ ) لوک سبھا سیٹ کے لئے 21 اکتوبر کو ضمنی انتخاب ہوناہے ۔ رائے شماری 24 اکتوبر کوہوگی ۔ سمستی پور ( محفوظ ) سیٹ کے سلسلے میں فی الحال مہا گٹھ بندھن میںکسی طرح کا کوئی اختلاف نہیں ہے ۔ اس سیٹ سے مہا گٹھ بندھن کی جانب سے کانگریس کا امیدوارانتخاب لڑے گا۔
اس سال لوک سبھا انتخاب میں ناتھ نگر ، سمری بختیار پور ، دروندا ،بیلہر اورکشن گنج اسمبلی حلقہ کے اراکین اسمبلی کے ممبر پارلیمنٹ بننے کیوجہ سے خالی ہوئی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہورہاہے ۔ ناتھ نگر سے سال 2015 اسمبلی انتخاب میں جنتادل یونائٹیڈ( جے ڈی یو ) امیدواراجے منڈل کو جیت ملی تھی ۔ سال 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں مسٹر منڈل بھاگلپور سے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر کامیاب ہو کر پارلیمنٹ میں پہنچے ہیں۔ اسی طرح سمری بختیار پور سے سال 2015 کے اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے دنیش چندر یادو کو جیت ملی تھی اور اس سال وہ لوک سبھا انتخاب میںمدھے پورا سے رکن پارلیمنٹ منتخب کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے سمری بختیار پور کی سیٹ خالی ہو گئی ہے ۔
دروندا اسمبلی حلقہ سیوان لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے ۔ سال2015 کے اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو امیدوار کویتا سنگھ کو دروندا سے جیت ملی تھی ۔ سال 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں جے ڈی یو نے کویتا سنگھ کو سیوان سے ٹکٹ دیا اور انہیں جیت حاصل ہوئی ۔ بیلہر اسمبلی حلقہ بانکا لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے ۔ سال 2015 کے انتخاب میں بیلہر سے جے ڈی یو امیدوار گردھاری یادو کو جیت ملی تھی اور اس سال لوک سبھا انتخاب میں جے ڈی یو نے انہیں بانکا سیٹ سے انتخاب لڑایا ۔ مسٹر یادو کے لوک سبھا رکن منتخب ہونے کی وجہ سے بیلہر اسمبلی کی سیٹ خالی ہوئی ہے ۔
کشن گنج اسمبلی حلقہ سے سال 2015 کے انتخا ب میں کانگریس امیدوار ڈاکٹر جاوید آزاد کو جیت ملی تھی ۔ انہیں کانگریس نے اس سال کے لوک سبھا انتخاب میں کشن گنج سے امیدوار بنایا ۔ ڈاکٹر جاوید کے لوک سبھا کا رکن منتخب ہونے کی وجہ سے کشن گنج اسمبلی سیٹ خالی ہوئی ہے ۔ وہیں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) کی حلیف لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے چیف اور مرکزی وزیررام ولاس پاسوان کے چھوٹے بھائی رام چندر پاسوان کے انتقال کی وجہ سے سمستی پور لوک سبھا سیٹ خالی ہوئی ہے ۔ مسٹر رام چندر پاسوان کا اکیس جولائی 2019 کو دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔