راحتی پیکیج سے کسان خود کفیل نہیں، خودکشی کے لیے ہوگا مجبور: کسان یونین
انڈین کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان راحتی پیکیج کے اعلان کے بعد خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ کسانوں کے نقصان کا ازالہ اور قرض معافی کو لے کر یونین جلد تحریک شروع کرے گا۔
ہندوستان میں کورونا بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسانوں کے سامنے بھی کئی طرح کے مسائل کھڑے ہو گئے ہیں۔ کسانوں کی پھل۔ و سبزیاں برباد ہو گئی ہیں، کسان اناج کم قیمتوں پر فروخت کرنے کے لیے مجبور ہیں اور وہ اپنی بربادی کا نظارہ کر رہے ہیں۔ ایسے ماحول میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے خودکفیل ہندوستان مہم کے تحت زراعتی سیکٹری کے لیے راحتی پیکیج کا اعلان کیا۔ لیکن جو کچھ کسانوں کے لیے اعلان ہوا ہے اس سے کسان خوش نظر نہیں آ رہے ہیں اور جلد ہی وہ سڑک پر اتر کر مظاہرہ کرنے کی تیاری میں مصروف ہو گئے ہیں۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ راحت کے نام پر حکومت قرض تقسیم کر رہی ہے اور اس سے کسان خود کفیل نہیں ہوگا بلکہ خودکشی کرنے کے لیے مجبور ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : کسان مخالفت میں کام کر رہی ہے بی جے پی حکومت: پرینکا گاندھی
انڈین کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے نرملا سیتارمن کی پریس کانفرنس کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سیدھے یہ سوال کر دیا کہ کسانوں کے لیے اعلان کردہ معاشی پیکیج میں زراعتی قرض کو تین ماہ کے لیے آگے بڑھانے اور نئے کسان کریڈٹ کارڈ سے قرض دیے جانے کے علاوہ نیا کیا ہے؟ ٹکیت نے کہا کہ "کسان پہلے سے بینکوں کے قرضدار ہیں، ایسے میں نیا قرض لے کر کوئی بھی جوکھم اٹھانے کی حالت میں نہیں ہے۔ حکومت کے ان اعلانات سے کسان خودکفیل نہیں ہوگا بلکہ خودکشی کی طرف رخ کرے گا۔" انھوں نے مزید کہا کہ کسان راحتی پیکیج کے اعلان کے بعد خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ کسانوں کے نقصان کا ازالہ اور قرض معافی کو لے کر انڈین کسان یونین جلد ہی سڑک پر اتر کر تحریک چلائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : کورونا بحران کے دوران کسان پریشانیوں سے دو چار
قابل ذکر ہے کہ ملک کی معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے پی ایم نریندر مودی نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اسی کے تحت مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے جمعرات کو زراعتی سیکٹر کے لیے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 3 کروڑ چھوٹے اور سرحدی کسانوں کو سستی شرح پر 30 ہزار کروڑ روپے کا اضافی قرض دیا جائے گا۔ 25 لاکھ نئے کسان کریڈٹ کارڈ ہولڈروں میں ماہی گیروں اور مویشی پروری شعبہ سے تعلق رکھنے والوں کو شامل کیا گیا ہے جو 2 لاکھ تک قرض لے سکیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔