پرینکا کے بعد ششی تھرور نے بھی ’پارلیمنٹ ٹی وی‘ کی اینکرنگ سے خود کو الگ کیا
ششی تھرور نے کہا کہ وہ ’ٹو دی پوائنٹ‘ پروگرام سے اس وقت تک دور رکھیں گے جب تک 12 اراکین کی معطلی واپس نہیں ہوتی اور ایوان اور سنسد ٹی وی کے کام میں ہم آہنگی کی فضا بحال نہیں ہوجاتی۔
نئی دہلی: کانگریس کے لوک سبھا رکن ششی تھرور نے راجیہ سبھا اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف احتجاج میں سنسد ٹی وی پر ’ٹو دی پوائنٹ‘ پروگرام کے ’ہوسٹ‘ کے فرائض سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ انہوں نے پیر کے روز ایک بیان دیا کہ وہ معطلی کی مخالفت کر رہے اراکین کے ساتھ ہیں اور سنسد ٹی وی پر ’ٹو دی پوائنٹ‘ پروگرام کے ’ہوسٹ‘ کے فرائض سے خود کو الگ کر رہے ہیں۔
ششی تھرور نے کہا کہ وہ ’ٹو دی پوائنٹ‘ پروگرام سے خود کو اس وقت تک دور رکھیں گے جب تک 12 اراکین کی معطلی واپس نہیں ہوتی اور ایوان اور سنسد ٹی وی کے کام میں ہم آہنگی کی فضا بحال نہیں ہوجاتی۔ انھوں نے کہا ہے کہ سنسد ٹی وی بھی اس مسئلے کا حصہ بن گیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے تبصرہ کیا ہے کہ ایوان میں سنسد ٹی وی کا کیمرہ حکمران جماعت کی طرف جھکاؤ رکھتا ہے اور اپوزیشن ارکان کو نظر انداز کرتا ہے۔
ششی تھرور نے کہا کہ ’ٹو دی پوائنٹ‘ کے ’ہوسٹ‘ کا کردار ان کے لیے فخر کی بات ہے اور انھوں نے اس کردار کو ہندوستان کی پارلیمانی جمہوریت کی بہترین روایات کے مطابق قبول کیا تھا، جس میں حکمران اور اپوزیشن دوںوں جماعتوں کے اراکین سیاسی اختلافات کے باوجود پارلیمانی اداروں میں مل کر کام کرتے ہیں۔
کانگریس رکن پارلیمان نے لکھا ہے کہ راجیہ سبھا کے 12 اراکین کو پورے سیشن کے لئے من مانے طریقے سے معطل کرنا اور معطلی کو جاری رکھنا حکمراں اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عقائد کے خلاف ہے۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ وہ معطلی کی مخالفت کرنے کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں روز جمع ہونے والے اراکین کے درمیان ہر دن جاتے ہیں، ایسے میں اگر میں سنسد ٹی وی کے اس پروگرام کی پیشکش جاری رکھتے ہیں تو یہ سمجھا جائے گا کہ ہم بھی پارلیمانی ادارے کو غیر جمہوری طریقے سے چلانے میں شامل ہوں۔
یہ بھی پڑھیں : لیجئے وسیم رضوی اب باقاعدہ ہندو بن گئے... جمال عباس فہمی
کانگریس ایم پی نے لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کے گزشتہ سیشن میں راجیہ سبھا کی کارروائی کے آخری دن ناشائستہ سلوک کرنے کے الزام میں کانگریس، شیوسینا اور کچھ دیگر اپوزیش کی جماعتوں کے 12 اراکین کو موجودہ سیشن کے باقی مدت کے لئے معطل کیا گیا ہے۔ ایوان نے یہ کارروائی سرمائی اجلاس کے پہلے دن 29 نومبر کو کی تھی۔ اپوزیشن اس کی مخالفت کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔