اتر پردیش میں موب لنچنگ کے بعد ’پولس لنچنگ‘ کا سلسلہ شروع: اکھلیش یادو
پشپیند یادو کے انکاؤنٹر سے متعلق سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کئی سوالات کھڑے کرتے ہوئے اس کی جانچ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جھانسی: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے جھانسی میں پشپیندر یادو انکاونٹر کے معاملے میں ریاستی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بلاتحاشہ انکاونٹر ہورہے ہیں۔بی جے پی حکومت میں لوگوں کو انصاف ملنا محال ہوگیا ہے۔سرکار ملزمین کو بچانے میں لگی ہوئی ہے۔ جھانسی پہنچے اکھلیش نے میڈیا اہلکار سے گفتگو کے دوران پشپیندر کے انکاونٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے مقامی انتظامیہ ذمہ دار ہے۔ ضلع انتظامیہ نے پشپیندر کے بھائی کو بھی اس معاملے میں ملزم بنایا ہے۔جو سی آئی ایف کا جوان ہے۔ اور حادثے کے وقت دہلی میں ڈیوٹی پر تعینات تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا محب وطن حکومت جو ہر دن پاکستان کو گالیاں دیتی ہے وہ اس جوان کو انصاف دلائے گی۔
پشپیند یادو کے انکاونٹر کے بارے میں کئی سوالات کھڑے کرتے ہوئے اکھلیش نے اس کی جانچ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اترپریش میں اب ’موب لنچنگ‘ کے ساتھ’ پولس لنچنگ‘ بھی ہونے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پشپیند کا قتل کیا گیا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ اب بی جے پی حکومت میں ریاست میں ’رام راج نہیں ناتھو رام راج‘ قائم ہے۔
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کی مخالفت میں ایس پی پوری ریاست میں ’’نیائے یاترا‘‘ نکالنے کی حکمت عملی تیارکررہی ہے۔ اس نیائے یاترا کا آغاز ضمنی الیکشن کے بعد للت پور سے کیا جائےگا۔ ملحوظ رہے کہ گزشتہ دنوں پولس انکاونٹر میں ہلاک ہونے والے پشپیند یاد و کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے اکھلیش یادو بدھ کو جھانسی کے دورے پر آئے تھے۔انہوں نے رات میں جھانسی میں ہی قیام کیا اور آج میڈیا اہلکار سے بات کی۔
اس سے قبل بدھ کی شام کو اکھلیش یادو نے پشپیند یادو کے گھر پہنچ کر اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی ڈھارس بندھائی۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ مڈھ بھیڑ نہیں بلکہ پولس کی جانب سے کیا جانے والا قتل ہے۔ایک ایس ایچ او کو بچانے کے لئے افسران اور سرکار ایک ہوگئے ہیں یہ سازش ہے پارٹی پشپیندر کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمیں اور آپ کو حکومت نے بیت الخلاء میں الجھا دیا ہے اور خود بڑی۔بڑی ڈیل کر لی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بندیل کھنڈ میں بننے والے ڈیفنس کوریڈور میں کیا بنے گا۔جب رافیل لیمو توڑ کر فرانس سے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں متأثرین کی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی ہیں۔ چنمیا نند معاملے میں متأثرہ کو ہی جیل بھیج دیا گیا۔اناؤ معاملے میں متأثرہ کو اب تک انصاف نہیں ملا۔متأثرہ کا پوار کنبہ تباہ ہوگیا۔اعظم خان کے معاملے میں اکھلیش نے کہا کہ ایک رکن پارلیمان پر بکری چوری کا مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ مئو میں گولی کانڈ ہوا، سونبھدر سانحہ میں کئی لوگوں کی جان گئی پولس کے ٹارچر سے لوگ پریشان ہیں۔
ای وی ایم پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخاب سے پہلے یہاں انجینئر آئے تھے۔ ای وی ایم ٹھیک کر کے چلے گئے۔ اب جب تک انتخابات بیلٹ پیپر سے نہیں ہوں گے ہم جیت نہیں سکتے۔ ترقی یافتہ ممالک اپنے یہاں انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال نہیں کرتی ہے۔ ہمیں بھی اس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Oct 2019, 6:51 PM