مہاراشٹر کے بعد اب کرناٹک میں مسجدوں میں لاؤڈاسپیکر پر پابندی کا مطالبہ
شری رام سینا کے ریاستی صدر سدھلنگ سوامی جی نے پیر کے روز مطالبہ کیا کہ لاؤڈاسپیکر کے ذریعہ سے اذان دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، کیونکہ وہ عام لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر میں مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹانے کے مطالبہ کے بعد کرناٹک میں بھی ہندو تنظیموں نے مسجدوں میں لگے لاؤڈاسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے۔ ’شری رام سینا‘ نے کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی حکومت سے اس سلسلے میں کارروائی کی گزارش کی ہے۔ مقامی افسران اس واقعہ کو لے کر فکرمند ہیں، کیونکہ رمضان کا مہینہ شروع ہو گیا ہے اور ایس ایس ایل سی (درجہ 10) کے امتحانات بھی چل رہے ہیں۔
شری رام سینا کے ریاستی صدر سدھلنگ سوامی جی نے پیر کے روز مطالبہ کیا کہ لاؤڈاسپیکر کے ذریعہ سے اذان دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، کیونکہ وہ عام لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں اور صوتی آلودگی پیدا کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’رمضان کے دوران مسجدوں کے ذریعہ لاؤڈاسپیکر کا استعمال بھی لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ ریاست کو فوری قدم اٹھانا چاہیے اور کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور انھوں نے متنبہ کیا تھا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو مسجدوں کے سامنے لاؤڈاسپیکر پر مزید تیز آواز میں ’ہنومان چالیسا‘ بجایا جائے گا۔ اتوار کے روز مہاراشٹر میں ہنومان چالیسا بجائے جانے کی ایک ویڈیو سامنے بھی آئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ اس کو بجانے والے کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔