آن لائن جوئے میں لاکھوں گنوانے کے بعد میڈیکل کے طلبا نے کی چوری، پولیس کے خوف سے نگل لی سونے کی چین!
پولیس کے مطابق گرفتار طلبا نے محلے میں ایک سرکاری ملازم کے گھر چوری کی واردات انجام دی اور چرائی ہوئی سونے کی چین نگل لی!
مظفرنگر: اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں پولیس نے میڈیکل کے دو طالب علموں امت اور روہن کو چوری کے الزام میں گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار طلبا نے محلے میں ایک سرکاری ملازم کے گھر چوری کی واردات انجام دی اور چرائی ہوئی سونے کی چین نگل لی! ایکسرے کرائے جانے پر معلوم چلا کہ سونے کی چین طالب علم کے پیٹ میں موجود ہے، جس کے بعد دونوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار طالب علموں میں سے ایک ایم بی بی ایس اور دوسرا بی فارما کر رہا ہے۔ طالب علموں نے واردات کی جو وجہ بتائی وہ بھی کافی تشویش ناک اور عجیب و غریب ہے، انہوں نے کہا کہ ان کا آن لائن گیمنگ میں 2 لاکھ روپے کا نقصان ہوا تھا، جس کی وجہ سے وہ چوری کرنے پر مجبور ہوئے!
مظفر نگر پولیس کے مطابق چوری کا یہ واقعہ 10 فروری کو شہر کے مملانہ روڈ پر واقعہ ایک ’ڈائیٹ ورکر‘ لکشمی رانی کے گھر میں پیش آیا، جسے ایم بی بی ایس اور بی فارما میں زیر تعلیم 2 طلباء نے انجام دیا۔ پولیس نے ایک ملزم کو پکڑا تو اس نے چوری شدہ سونے کی چین نگل لی۔ ایکسرے کیا گیا تو طالب علم کے پیٹ میں سونے کی چین نظر آئی۔ ملزمان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے چوری کا اعتراف کر لیا۔
ایس پی سٹی ارپیت وجے ورگیہ نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ آن لائن گیمنگ میں پیسے گنوانے کے بعد دونوں ملزمان نے چوری کر کے پیسے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ گرفتار ملزمان میں سے ایک نے مسروقہ سونے کی چین نگل لی تھی۔ جب ایکسرے کیا گیا تو یہ بات واضح طور پر نظر آ گئی۔ پولیس کے مطابق مذکورہ زنجیر کو برآمد کیا جا رہا ہے۔ ملزمان نے دیگر زیورات بھی چرائے تھے جن میں سے بیشتر کو برآمد کر لیا گیا ہے۔
آن لائن گیمنگ میں پیسے گنوانے کے بعد طلباء کی طرف سے چوری کے اس واقعے نے خاص طور پر اساتذہ اور والدین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ گومتی انٹر کالج کی پرنسپل جیوتی سنگھ کا کہنا ہے ’’طلباء میں گیمنگ کی لت بہت سنگین ہے۔ ہندوستان میں آن لائن گیمنگ پر مکمل پابندی عائد کی جانی چاہئے۔ گیمنگ کے چکر میں آنے کے بعد نوجوانوں میں خودکشی کے واقعات بھی منظر عام پر آئے ہیں۔ اب نوجوان پیسے کھو رہے ہیں اور چوری کر رہے ہیں۔ اس سے ہمارا مستقبل تباہ ہو رہا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔