جھارکھنڈ کے بعد بہار اور دہلی میں بھی بی جے پی کی ہار ہوگی: پرتھوی راج
امت شاہ نے جتنی نشستوں کی جیت کا دعوی کیا تھا اس سے نصف سیٹیں بھی بی جے پی حاصل نہیں کر سکی، جھارکھنڈ میں الیکشن نتائج بالکل متضاد نکلے
ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی و سینئر کانگریسی لیڈر پرتھوی راج چوہان نے دعوی کیا ہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی میں بی جے پی حکومت کا تختہ پلٹ جانے کے بعد اب بہار اور دہلی میں اگلے برس ہونے والے انتخابات میں ’بھگوا سیاسی پارٹی‘ کو شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
ممبئی میں اخبار نویسیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دراصل بی جے پی کا زوال گجرات کے اسمبلی انتخابات کے نتائج سے ہی شروع ہوگیا تھا جس میں بی جے پی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا لیکن اس کے باوجود وہ صرف اپنی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوسکی تھی۔
جھارکھنڈ میں بی جے پی کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ جھارکھنڈ انتخابات کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعوی کیا تھا کہ ان کی پارٹی ٹوٹل81 نشستوں میں سے 65 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے حکومت بنائے گی۔ لیکن نتائج اس کے متضاد نکلے اور امت شاہ نے جتنی نشستوں کی جیت کا دعوی کیا تھا اس سے نصف سیٹیں بھی بی جے پی حاصل نہیں کر سکی۔
واضح رہے کہ جھارکھنڈ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس سمیت دوست پارٹیوں نے اسمبلی میں 47 نشستیں حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بی جے پی کے حصے میں صرف 25 نشستیں آئی تھیں۔ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ اگلے سال بہار اور دہلی میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور حالات ایسا بتلا رہے ہیں کہ یہاں بھی بی جے پی کو شکست فاش ہوگی کیونکہ قومی سطح پر عوام کی اکثریت نے زعفرانی پارٹی کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے جھارکھنڈ میں اس طرح سے انتخابی مہم نہیں چلائی تھی جس طرح بی جے پی نے جھارکھنڈ، ہریانہ اور مہاراشٹر میں انتخابی جلسوں کا انعقاد کیا تھا اور اپنی پوری طاقت اس نے جھونک دی تھی جس میں وزیراعظم نریندر مودی سے لے کر مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی کا بھی انتخابی مہم میں شامل ہونا بھی تھا۔ لیکن اس کے باوجود بھی نتائج بی جے پی کے خلاف ہوئے۔ سابق وزیر اعلی نے مزید کہا کہ بی جے پی کو تین ریاستوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کا بی جے پی پر سے اعتماد اٹھتا دکھائی پڑ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔