کاشی - متھرا تنازعہ: جمعیتہ کے بعد پیس پارٹی نے بھی درخواست دائر کردی
مرکزی قانون 18 ستمبر 1991 کو منظور کیا گیا تھا۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کہ 15 اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے وقت مذہبی مقامات کی نوعیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
پیس پارٹی آف انڈیا (پی پی آئی)، جس نے ایودھیا کیس میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی، نے اب کاشی متھرا تنازعہ معاملے میں درخواست دائر کی ہے اور خود کو فریق بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعیتہ علماء ہند کے بعد، پیس پارٹی نے ہندو پجاریوں کی تنظیم وشوبھدرا پجاری پروہت مہاسنگھ کی جانب سے، عبادت کی جگہ (خصوصی دفعات) ایکٹ 1991 میں کئے جانے والے چیلنج میں مداخلت کے لئے درخواست دائر کی ہے۔
یہ مرکزی قانون 18 ستمبر 1991 کو منظور کیا گیا تھا۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کہ 15 اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے وقت مذہبی مقامات کی نوعیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم، ایودھیا تنازعہ کو اس سے الگ رکھا گیا تھا کیونکہ قانونی تنازعہ پہلے ہی چل رہا تھا۔
درخواست گزار نے کاشی وشوناتھ اور متھرا کے مندر تنازعہ سے متعلق قانونی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس ایکٹ کو کبھی بھی چیلنج نہیں کیا گیا اور کسی عدالت نے عدالتی طور پر اس پر غور نہیں کیا۔یہاں تک کہ ایودھیا تنازعہ کے فیصلے میں بھی، سپریم کورٹ کے آئین بنچ نے اس پر ہی تبصرہ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔