دہلی: جامع مسجد کے بعد فتح پوری مسجد کے دروازے بھی ہوئے بند، مفتی مکرم نے کیا اعلان
فتح پوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم نے کورونا کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے آئندہ 4 جولائی تک مسجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا اور عوام سے بلاوجہ گھر سے باہرنہ نکلنے کی اپیل کی
جمعرات کے روز دہلی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے 30 جون تک مسجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا اور آج جمعہ کے روز فتح پوری مسجد کے شاہی امام مفتی محمد مکرم نے بھی مسجد بند کرنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے نماز جمعہ کے بعد بتایا کہ آج (12 جون) رات تقریباً 8 بجے سے مسجد میں عوام کے داخلے پر روک لگ جائے گی، اور یہ پابندی 4 جولائی تک کے لیے ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہی امام مفتی محمد مکرم نے کہا کہ " ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے میں اب تک سب سے زیادہ کورونا انفیکشن کے معاملے سامنے آئے جو کہ تشویشناک ہیں۔ مہلوکین کی تعداد بھی لگاتار بڑھ رہی ہے اور دہلی کی حالت کافی خراب ہے۔ ایسے ماحول میں ہم لوگ علماء حضرات سے مشورہ کر رہے تھے کہ بڑی مسجدوں کو عام نمازیوں کے لیے بند کیا جائے، اور آج علماء و معزز حضرات سے مشورہ کے بعد میں نے فتح پوری مسجد کو عام نمازیوں کے لیے 4 جولائی تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مشکل وقت میں احتیاط بہت ضروری ہے۔"
مفتی محمد مکرم کا کہنا ہے کہ جس طرح گزشتہ لاک ڈاؤن میں مسجد انتظامیہ کے افراد باجماعت نماز پڑھتے تھے، اس طرح نمازیں جاری رہیں گی، پابندی صرف عام نمازیوں کے لیے ہوگی۔ فتح پوری مسجد کے شاہی امام نے ساتھ ہی لوگوں سے گزارش کی کہ وہ اپنے گھروں میں پابندی کے ساتھ نماز پڑھیں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اس بیماری سے جلد ملک کو چھٹکارا دلائے۔ خصوصی طور پر بچوں، خواتین، بزرگ اور کمزور افراد کے تعلق سے شاہی امام نے کہا کہ وہ گھروں میں رہیں اور احتیاط کریں کیونکہ یہ وقت کورونا سے بچنے کا ہے، بلاوجہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
واضح رہے کہ دہلی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے بھی جمعرات کے روز لوگوں سے گھروں میں نماز پڑھنے، بہت ضروری ہونے پر ہی گھر سے باہر نکلنے اور کورونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی لوگوں سے اپیل کی تھی۔ قابل ذکر یہ بھی ہے کہ گزشتہ دنوں سید احمد بخاری کے پی آر او امان اللہ کی کورونا انفیکشن کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔ ان کا علاج صفدر جنگ اسپتال میں چل رہا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔