سبریمالہ: 2 عورتوں نے داخل ہو کر مندر کو کیا ’ناپاک‘ تو لیا گیا ’شُدھی‘ کا فیصلہ

عورتوں کے مندر میں داخل ہونے سے ناراض بی جے پی مہیلا مورچہ کی اراکین نے ریاستی حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سکریٹریٹ میں گھسنے کی کوشش کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بدھ کی صبح تقریباً 3.45 بجے جب تاریکی میں 50 سال سے کم عمر کی دو خواتین سبریمالیہ مندر میں خاموشی کے ساتھ داخل ہوئیں تو 1500 سال پرانی روایت ضرور ٹوٹ گئی، لیکن اب مندر انتظامیہ نے مندر کی ’شُدھی‘ کا فیصلہ لیتے ہوئے عقیدتمندوں کے لیے دروازہ بند کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ ہر عمر کی خواتین کو مندر میں داخل ہونے کی اجازت کے باوجود 50 سال سے کم عمر کی خواتین تین مہینے تک اس مندر میں داخل نہیں ہو سکیں۔ 2 جنوری کو جب پولس سیکورٹی میں بندو اور کنک درگا (دونوں کی عمر تقریباً 40 سال تھی) مندر میں داخل ہوئیں اور بھگوان ایپّا کا دَرشن کیا تو اس بات کی خبر کم ہی لوگوں کی تھی۔ پھر جب بحفاظت سیکورٹی اہلکاروں نے انھیں مندر سے نکال کر گھر روانہ کیا تو خبریں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئیں اور لوگوں کی ناراضگی بھی سامنے آنے لگی۔ سب سے پہلا قدم مندر انتظامیہ نے اٹھایا کہ مندر کا دروازہ بند کر کے اس کی ’شُدھی‘ کا فیصلہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سبریمالہ مندر میں 50 سال سے کم عمر کی 2 خواتین داخل، 1500 سال پرانی روایت ختم

جیسے ہی یہ خبر کیرالہ میں پھیلی کہ 40 سال کی عمر کی خواتین نے مندر میں قدم رکھ دیا ہے تو انھوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کرنا شروع کر دیا۔ کیرالہ میں بی جے پی مہیلا مورچہ کی اراکین نے ریاستی حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سکریٹریٹ میں گھسنے کی کوشش بھی کی لیکن ترواننت پورم پولس نے انھیں اس کوشش میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ 10 سال سے 50 سال کی خواتین کا داخلہ مندر میں ممنوع ہے اور یہ مذہبی معاملہ ہے تو پھر دو خواتین کو رات کی تاریکی میں ایسا کیوں کرنے دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی مہیلا مورچہ سمیت مختلف ہندوتوا تنظیموں اور کئی سیاسی پارٹیوں نے پہلے بھی سپریم کورٹ کے فیصلہ کو مذہبی معاملہ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے پرتشدد مظاہرے کیے ہیں۔

مندر میں دو خواتین کے داخل ہونے اور ان کی عمر سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیرالہ ڈی جی پی لوکناتھ بہیرا کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’یہ پولس کی ذمہ داری تھی کہ سبریمالہ مندر میں پوجا کے لیے جو خواتین آئی تھیں انھیں سیکورٹی فراہم کی جائے، اور یہ ذمہ داری بخوبی نبھائی گئی۔ لیکن ان خواتین کی عمر کیا تھی، اس کی تفصیل معلوم کرنا ہماری ذمہ داری نہیں ہے۔‘‘

اس سے قبل کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے بدھ کی صبح ہی دو خواتین کے مندر میں داخل ہونے کی اطلاع میڈیا کو دے دی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’آج دو خواتین سبریمالہ مندر میں داخل ہوئیں۔ پولس کو ان سبھی خواتین کو مکمل سیکورٹی مہیا کرانے کی ہدایت دی گئی تھی جو مندر میں داخل ہونا چاہتی تھیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بندو اور کنک درگا، جنھوں نے مندر میں داخل ہو کر 1500 سال پرانی روایت کو ختم کر دیا، ان کا ویڈیو بھی سامنے آچکا ہے جو انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اپنی خواہش پورا کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Jan 2019, 2:09 PM