نوٹ بندی سے اقتصادی ترقی ہوئی سست، مندی کے لئے تیار رہیں: اروند سبرامنین
سابق اقتصادی مشیر اروند سبرامنین نے کہا ہے کہ ہمیں کچھ وقت کے لئے مندی کے لئے خود کو تیار رکھنا ہوگاکیونکہ ملک کے اقتصادی حالات اچھے نہیں ہیں۔
نوٹ بندی فیصلہ کے وقت مرکزی حکومت میں اقتصادی مشیر رہے اروند سبرامنین نے ایک مرتبہ پھر نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر سوال اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس سے ترقی کی رفتار سست ہو گئی ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ زرعی اور اقتصادی حالات کے دباؤ میں ہونے سے قومی معیشت کچھ وقت تک کے لئے سستی کے دور میں پھنس سکتی ہے ۔’آف کاؤنسل :دی چیلنج آف دی مودی۔جیٹلی اکنومی‘ کے اجراء کے موقع پر اروند سبرامنین نے کہا کہ بجٹ میں جی ایس ٹی سے وصول ہونے والی رقم حقیقت پرمبنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ’’بجٹ میں جی ایس ٹی سے وصولی کے لئے جو ہدف رکھا گیا ہے وہ عملی نہیں ہے۔ میں واضح طور پر کہوں گا کہ بجٹ میں جی ایس ٹی کے لئے جو ہدف ہے اس میں 16-17فیصد کا اضافہ دکھایا گیا ہے جو عملی نظر نہیں آتا ‘‘۔ انہوں نے جی ایس ٹی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کو بھی بہتر طریقہ سے لاگو کیا جا سکتا تھا ۔ معیشت کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں کچھ وقت کی مندی کے لئے خود کو تیار رکھنا ہوگا۔ میرا ایسا کہنے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں ۔ سب سے پہلے اقتصادی سسٹم دباؤ میں ہے اور اقتصادی حالات بہت مشکل دور میں ہیں اور یہ ترقی کے لئے موافق نہیں ہیں کیونکہ زرعی شعبہ ابھی بھی دباؤ میں ہے‘‘۔
اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے دوران مختلف سیاسی پارٹیاں اپنے انتخابی منشور میں ان مدوں کو اٹھائیں گی۔ اروند سبرامنین نے کہا کہ آر بی آئی کے حقوق میں کسی طرح کی کمی نہیں کر نی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ آر بی آئی میں جو ریزروڈ اضافی رقم ہے اس کا استعمال پبلک سیکٹر کے بینکوں کے لئے کرنا چاہیے نہ کہ حکومت کے گھاٹے کو کم کرنے کے لئے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔