کورونا کے بعد نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافہ، راجکوٹ میں 24 گھنٹوں میں 5 افراد کی موت

کورونا کے بعد ملک بھر میں نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کے واقعات میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گجرات کے شہر راجکوٹ میں 5 افراد کی موت واقع ہو گئی

<div class="paragraphs"><p>دل کا دورہ، علامتی تصور / آئی اے این ایس</p></div>

دل کا دورہ، علامتی تصور / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راجکوٹ: کورونا کے بعد ملک بھر میں نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کے واقعات میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گجرات کے شہر راجکوٹ میں 5 افراد کی موت ہوئی ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد صحت کے پیشہ ور افراد اور معاشرے کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

رپورٹ کے مطابق راجکوٹ کے قریب کھوکھڈل قصبے کا رہنے والا 34 سالہ راشد خان پیر کی صبح بے ہوش پایا گیا۔ خان کو فوری طور پر راجکوٹ سول اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہوئی۔ راشد خان کا تعلق اتر پردیش سے تھا۔ وہ مزدوری کرتا تھا اور 8 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔


سینئر کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر دنیش راج نے نوجوانوں میں خاص طور پر کووڈ کے بعد دل کے دورے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا، ۔ انہوں نے وبائی مرض اور اس خطرناک رجحان کے درمیان ممکنہ تعلق کا مشورہ دیا۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر بڑھ رہا ہے۔

اسی طرح 21 سالہ دھرا پرمار اپنی رہائش گاہ پر مشتبہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے بیہوش ہو گئی اور اس کی موت ہو گئی۔ اسی دوران 30 سالہ وجے سنکیت جو جی آئی ڈی سی میٹوڈا میں ایک کارخانے میں باورچی کے طور پر کام کر رہا تھا، بھی بے ہوش ہو گیا اور اس کی موت ہو گئی۔ موت کی وجہ ہارٹ اٹیک سمجھا جاتا ہے۔


ایک اور واقعہ میں راجکوٹ کے مضافات میں واقع کوٹھاریا قصبے کے رہنے والے 45 سالہ راجیش کو 2 اکتوبر کو صبح 10 بجے کے قریب اپنے فارم میں اچانک دل کا دورہ پڑا۔ راجکوٹ سول اسپتال پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ راجکوٹ کے ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے نیپال کے رہائشی 35 سالہ للت پریہار گھر میں لڑکھڑا کر گر دییا، اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔