سالگرہ کا کیک کھانے کے بعد 10 سالہ بچی کی موت ؟ ویڈیو پر بیان کیا دادا نے اپنادرد

پنجاب میں آن لائن آرڈرمنگا یا گیا کیک کھانے سے 10 سالہ بچی کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے دادا نے ایک ویڈیو کے ذریعے اس معاملے کے بارے میں بتایا۔

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا ویڈیو گریب</p></div>

سوشل میڈیا ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

پنجاب سے ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ پٹیالہ میں رہنے والے ایک خاندان کا دعویٰ ہے کہ ان کی 10 سالہ بچی کی سالگرہ کا کیک کھانے سے موت ہو گئی ہے۔ یہ کیک آن لائن آرڈر کیا گیا تھا۔ ان کی موت سے چند گھنٹے قبل لی گئی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنی سالگرہ مناتے ہوئے بہت خوش نظر آرہی ہیں۔ ویڈیو میں لڑکی محفوظ اور صحت مند دکھائی دے رہی ہے۔ اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کیک کھانے کے بعد اس کی حالت مزید بگڑ گئی، چند گھنٹوں بعد اس کا جسم ٹھنڈا پڑ گیا، جب وہ اسے اسپتال لے گئے تو پتہ چلا کہ بچی نہیں رہی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اس معاملے میں، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کرے گی کہ یہ کیک کہاں سے آیا۔ اس کے علاوہ لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس کا نام مانوی بتایا جاتا ہے۔ پولیس نے اہل خانہ کے بیان کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس افسر سریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ابھی اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ کیک کہاں سے آیا۔ اس کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔


ایک ویڈیو میں لڑکی کے دادا کہتے ہیں، 'آن لائن کیک کا آرڈر دیا۔ 6 بجے آرڈر کیا، 6:15 پر پہنچا اور 7:15 پر کیک کاٹا۔ اسے کھانے کے بعد گھر میں سب کی طبیعت بگڑ گئی۔ چکر آنے لگا۔ دو چھوٹی بچیوں میں سے ایک دس سال کی تھی جس کی سالگرہ تھی اس کا نام مانوی  تھا۔ چھوٹے کی عمر 8 سال ہے۔ دونوں کو قے آ گئی۔ چھوٹی نے بہت الٹیاں کیں اور اپنا سارا کیک الٹی میں نکال دیا ۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ 'مرنے والی بڑی مانوی کا کیک نہیں نکلا۔ دو بار منہ سے جھاگ نکلی۔ ہم نے سوچا کہ یہ معمولی الٹی تھی۔ اس کے بعد یہ ٹھیک ہو جائے گا۔ پھر وہ سو گئی۔ اس کے بعد وہ اٹھی اور پانی مانگا۔ اس نے کہا کہ اس کا گلا خشک ہو رہا ہے۔ بہت پیاس لگ رہی ہے۔ پھر وہ سو گئی۔ صبح 4 بجے کے قریب ہم نے دیکھا کہ وہ ٹھنڈی پڑی تھی۔ ہم اسے ہسپتال لے گئےجہاں  ڈاکٹروں نے آکسیجن دی۔ ای سی جی کی اور  کہا کہ وہ مر گئی ہے۔‘


ان کا مزید کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ الزام ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے محکمہ صحت پر برہمی کا اظہار کیا۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد آن لائن آرڈر کیے جانے والے کھانے کو لے کر لوگوں کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈلیوری پلیٹ فارمز کو چاہیے کہ وہ کھانا چیک کرنے کے بعد اسے صارف تک پہنچا ئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔