شاہین باغ مظاہرہ: انوراگ ٹھاکر کے بعد مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے بھی دیا متنازعہ بیان
دہلی اسمبلی الیکشن کے پیش نظر بی جے پی کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ یکے بعد دیگرے کئی متنازعہ بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
بی جے پی کے سینئر لیڈران دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے انتخابی تشہیر کے دوران لگاتار متنازعہ بیانات دے رہے ہیں اور تازہ بیان مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے دیا ہے۔ سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر برائے مویشی پروری گری راج سنگھ نے منگل کے روز دہلی میں منعقد ایک تقریب میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کمل کو ووٹ دیں، اور ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ ’تبھی غدار مریں گے‘۔
انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے گری راج سنگھ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’جب تک دہلی میں بی جے پی کی حکومت نہیں آئے گی، اس وقت تک ملک کے غداروں کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ عوام کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ الیکشن میں کمل کا بٹن ہی دبانا ہے۔‘‘ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے ’بھارت ماتا کی جے‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’نعرہ اتنی زور سے لگائیے کہ یہ شاہین باغ سے ہوتے ہوئے، کیجریوال کے کان سے ہوتے ہوئے اور راہل کے کان سے ہوتے ہوئے پاکستان تک جائے۔‘‘ گری راج سنگھ کے اس بیان کو مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ پیر کے روز رٹھالہ میں انتخابی جلسہ کے دوران لگوائے گئے نعرہ ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو سالوں کو‘ سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ اس تقریب میں بھی گری راج سنگھ موجود تھے اور انوراگ ٹھاکر نے لوگوں سے کہا تھا کہ نعرہ اتنی زور سے لگائیں کہ گری راج جی کے کانوں تک آواز پہنچے۔
گری راج سنگھ نے 28 جنوری کو ہوئے انتخابی جلسہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 8 تاریخ کو کمل کا بٹن دبائیں تاکہ غداروں کو موت کی نیند سلایا جا سکے۔ اس تقریر کے دوران انھوں نے ’بھارت ماتا کی جے‘ اور ’وندے ماترم‘ کا نعرہ بلند کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بھی زہر افشانی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی، اروند کیجریوال اور کمیونسٹ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ساتھ ہیں۔ یہ لوگ شاہین باغ میں تحریک چلا رہے ہیں۔ ملک کے لوگوں کو انھیں جواب دینا ہوگا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔