افریقہ اور سوئیڈن کے بعد ‘MPox’ وائرس کی ایشیا میں بھی دستک، پاکستان میں پہلے معاملے کی تصدیق
جنوری 2023 سے اب تک 27000 سے زیادہ ایم پاکس کے معاملے سامنے آچکے ہین جس میں 1100 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
گزشتہ کچھ برسوں سے کووڈ-19 کے سایے میں جی رہی دنیا پر اس وائرس کا اثر کم ہوا ہی تھا کہ ‘Mpox’ نامی وائرس نے دستک دے کر ایک نئی مصیبت پیدا کردی ہے۔ ایم پاکس کو لے کر ڈبلو ایچ او پہلے ہی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی اعلان کر چکا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے نئی خبر یہ ہے کہ اس وائرس نے ایشیا میں اپنا پھیلاؤ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب تک ایم پاکس کے معاملے صرف افریقی ملک اور سوئیڈن میں ہی سامنے آئے تھے۔ اس وائرس کا نیا کیس پاکستان میں سامنے آیا ہے جہاں پاکستانی وزارت صحت نے معاملے کی تصدیق کی ہے۔ اس کی علامت ایک 34 سالہ شخص میں دیکھی گئی ہے۔
پشاور واقع خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ذریعہ ایم پاکس وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مریض 3 اگست کو سعودی عرب سے پاکستان لوٹا تھا اور پشاور پہنچنے کے کچھ وقت بعد ہی اس میں علامت دکھنے شروع ہوگئے تھے۔ صحت ایجنسی نے اس وائرس کی 'گریڈ 3 ایمرجنسی' کے طور پر درجہ بندی کی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس وائرس کے جنوری 2023 سے اب تک 27000 سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہین جس میں 1100 اموات ہوئی ہیں۔ یہ وائرس کانگو کے کچھ حصوں کے علاوہ مشرقی کانگو سے روانڈا، یوگانڈا، برونڈی اور کینیا تک پھیل چکا ہے۔
پبلک ہیلتھ ایجنسی نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ یہ وائرس کا وہی اسٹرین ہے جو ستمبر 2023 سے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں بڑھ رہا ہے اور جسے کلیڈ 1بی سب کلیڈ کی شکل میں جانا جاتا ہے۔ کانگر وسط افریقہ میں واقع ایک ملک ہے جو افریقہ کا دوسرا سب سے بڑا اور دنیا کا سب سے بڑا فرنچ زبان بولنے والا ملک ہے۔ پہلی بار ستمبر 2023 میں سامنے آیا نیا وائرل اسٹرین ڈی آر سی کے باہر پایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔