ایڈووکیٹ فیروز احمد انصاری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نئے صدر منتخب، مجلس عاملہ کے 25 اراکین کی بھی تقرری
ایڈووکیٹ فیروز احمد انصاری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نئے صدر منتخب ہوئے ہیں، انھیں 68 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ ان کے حریف عامر ادریسی 51 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔
مشہور مسلم ادارہ ’آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت‘ کی نئی ٹیم کا انتخاب عمل میں آ چکا ہے۔ مسلم مجلس مشاورت کے صدر عہدہ اور مجلس عاملہ کے 25 اراکین کے انتخاب کا عمل 31 دسمبر 2022 کو عمل میں آیا تھا جس کا نتیجہ برآمد ہونے کے 31 دسمبر کی شب 11 بجے فاتحین کی مکمل فہرست جاری کی گئی۔ یہ انتخاب 2023 سے 2026 تک کی مدت کار کے لیے عمل میں آیا ہے۔ اس فہرست کو مسلم مجلس مشاورت نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر 3 جنوری کو شیئر کیا ہے۔ اس کے مطابق ایڈووکیٹ فیروز احمد انصاری ادارہ کے نئے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ انھیں 68 ووٹ حاصل ہوئے جب کہ ان کے حریف عامر ادریسی 51 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔ یعنی ایڈووکیٹ فیروز نے 17 ووٹوں سے فتحیابی حاصل کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مشاورت کے جن اراکین کو صدر کے انتخاب سے متعلق ووٹنگ کا اختیار حاصل تھا ان کی تعداد 139 تھی، جن میں سے 120 اراکین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔ ان میں سے ایک ووٹ کو منسوخ قرار دیا گیا۔ بہرحال، مجلس عاملہ کے جن 25 اراکین کا انتخاب ہوا ہے ان میں ریزرو سیٹ سے بلامقابلہ ای ٹی بشیر محمد، داؤد میاں خان، ضیاء الدین نیر اور تاج محمد خان کامیاب ہوئے ہیں۔ مسلم او بی سی سیٹ سے سراج الدین قریشی اور شبیر انصاری کا انتخاب بھی بلامقابلہ ہوا ہے۔ خواتین سیٹ پر انعامدار عابدہ پیر پاشا حسینی (108 ووٹ) اور نصرت شیروانی (80 ووٹ) کو فاتح قرار دیا گیا۔
مذکورہ بالا افراد کے علاوہ مزید جن 17 اراکین نے مجلس عاملہ رکن کے طور پر فتحیابی حاصل کی ہے ان کے نام ہیں پروفیسر ذکر الرحمن (103 ووٹ)، کنور دانش علی (99 ووٹ)، شیخ منظور احمد (95 ووٹ)، پروفیسر وسیم احمد خان (93 ووٹ)، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی (91 ووٹ)، منصور آغا (89 ووٹ)، انوارالہدیٰ آئی اے ایس ریٹائرڈ (85 ووٹ)، نوید حامد (83 ووٹ)، ڈاکٹر فیاض قاسمی (81 ووٹ)، عاکف احمد (81 ووٹ)، ایڈووکیٹ اعجاز مقبول (79 ووٹ)، ہرنور رشید (78 ووٹ)، شمائل نبی (77 ووٹ)، نثار احمد آئی اے ایس ریٹائرڈ (76 ووٹ)، سید ثناء اللہ (76 ووٹ)، ڈاکٹر کوثر عثمان (75 ووٹ)، ڈاکٹر محمد شیث تیمی (70 ووٹ)۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔