ڈاٹا کے غلط استعمال پر ایک کروڑ کا جرمانہ، آدھار ترمیمی بل لوک سبھا سے پاس
پرائیویٹ ڈاٹا کے عام ہوجانے کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات سے آراستہ اور اس کے غلط استعمال پر جیل اور ایک کروڑ روپیے کے جرمانے کے التزام والا ’ آدھار ترمیمی بل 2019‘ لوک سبھا سے منظور کر لیا گیا۔
نئی دہلی: پرائیویٹ ڈاٹا کے عام ہوجانے کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات سے آراستہ اور اس کے غلط استعمال پر جیل اور ایک کروڑ روپیے کے جرمانے کے التزام والا ’ آدھار ترمیمی بل 2019‘ لوک سبھا نے صوتی آواز سے پاس کر دیا۔
قانون، انصاف، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے جمعرات کو بل پر تقریباً ساڑھے چار گھنٹے چلنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ آدھار کے ڈاٹاکا استعمال پوری طرح سے محفوظ کیا گیا ہے اور اس بابت اراکین پارلیمنٹ کی تشویش بے بنیاد ہے۔ آدھار کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں بل کو سکیورٹی کے خصوصی اور تمام ضروری اقدامات سے آراستہ کیا گیا ہے۔
پرساد نے کہا کہ آدھار کے استعمال کو بے حد محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس کے ڈاٹا کو عام کرنے پر جیل اور دس ہزار روپیے کی سزا کا التزام ہے اور غلط استعمال کرنے کی صورتحال میں جیل اور ایک کروڑ روپیے کی سزا کا التزام کیا گیا ہے۔
انہوں نے اراکین کو اپنا آدھار کارڈ دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں صرف نام ہے ، گھر کا پتہ ہے ، فوٹو ہے۔ ا س میں ذات یا مذہب کا ذکر تک نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کوئی شخص کسی بھی صورتحال میں آدھار میں شامل معلومات کا انکشاف نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آدھار کا انکشاف کرنے کے لیے شرطیں رکھی گئی ہیں اوررضامندی کی بنیاد پر ضروری پروسیزر پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس کا ڈاٹا دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے یہ بتانا ہوگا کہ کس کام کے لیے ڈاٹا کا انکشاف کیا جا رہا ہے۔
روی شنکر نے بتایا کہ ہندوستانی آدھار سسٹم کی پوری دنیا میں تعریف ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر کے طور پر وہ بیرون ملک جاتے ہیں تو کئی ملکوں کے لوگ آدھار سےمتعلق معلومات کے بارے میں ان سے پوچھتے ہیں اور اپنے ملک میں اسے نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں بااثر لوگ ہندوستانی آدھار سسٹم کی تعریف کرکے پوری دنیا کو اس کے استعمال کی صلاح دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک آدھار کی تعریف کر رہا ہے اور ہر دن ڈھائی کروڑ آدھار کی تصدیق کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدھار کی سروس دینے سے کہیں کوئی انکار نہیں کر سکتا اور اگر اس کی سروس کے سلسلے میں کسی طرح کی رکاوٹ پیدا کی جاتی ہے تو اس کے لیے سزا کا التزام ہے۔ آدھار کے اعدادوشمار پوری طرح سے محفوظ ہیں اور اس کا کہیں کوئی غلط استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس میں آنکھ کی پتلیوں کی بھی تفصیلات ہیں جسے کسی بھی طور بدلا نہیں جا سکتا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ آدھار کی وجہ سے ملک کو بے حد فائدہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کا ایک لاکھ 48 ہزارکروڑ روپیے کا نقصان بچا ہے۔ آدھار کے استعمال سے 4.23 کروڑ فرضی ایل پی جی کنیکشن کٹے ہیں اور 2.98 کروڑ راشن کارڈ رد کیے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Jul 2019, 7:09 AM