شرجيل امام کے خلاف عدالت میں اضافی چارج شیٹ داخل

پولیس افسر نے بتایا کہ دہلی پولیس جامعہ تشدد معاملہ میں فسادیوں کے خلاف پہلے ہی چارج شیٹ داخل کر چکی ہے، لیکن تفتیش کے دوران نئے حقائق سامنے آنے کے بعد شرجيل کے خلاف اضافی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران ملک مخالف تقریر کرنے کے ملزم اور جواهرلال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجيل امام کے خلاف پولیس نے ہفتہ کو اضافی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ دہلی پولیس جامعہ تشدد معاملہ میں فسادیوں کے خلاف پہلے ہی چارج شیٹ داخل کر چکی ہے لیکن تفتیش کے دوران نئے حقائق سامنے آنے کے بعد شرجيل کے خلاف اضافی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ شرجيل نے 13 دسمبر کو جامعہ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد 15 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران نيو فرینڈز کالونی میں جم کر تشدد ہوا تھا جس میں سرکاری اور نجی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا تھا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ملے ثبوتوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اس نے ملک مخالف تقریر کی جس سے تشدد بھڑکا۔ پولیس معاملہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔


قابل غور ہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری تحریکوں کے درمیان شرجيل کا ایک متنازعہ بیان والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے اس کے خلاف غداری سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے جنوری کے آخر میں شرجيل کو اس کے آبائی گھر بہار کے جہان آباد سے گرفتار کیا تھا۔

خیال رہے جامعہ میں مظاہرے کے دوران ہونے والے تشدد میں پولیس نے یونیورسٹی کیمپس میں گھس کر طالب علموں کے ساتھ مارپیٹ اور لائبریری میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس معاملہ میں جامعہ انتظامیہ نے بھی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔