الزامات کے بعد اڈانی کی جائیداد میں زبردست کمی، امیروں کی فہرست میں 4 پائیدان نیچے پھسلے

امریکہ میں گوتم اڈانی پر لگائے گئے مبینہ 265 ملین ڈالر کے رشوت معاملے کے بعد ان کی کمپنیوں کے شیئروں میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گوتم اڈانی (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں جانچ اور سیکوریٹی ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کے الزامات کے درمیان گوتم اڈانی کی شیئر بازار میں لسٹیڈ کمپنیوں کے شیئروں میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ اس سے ایک طرف جہاں اڈانی گروپ کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن کم ہو گیا ہے تو وہیں گوتم اڈانی کی کُل دولت پر بھی اس کا منفی اثر پڑا ہے۔ دولت میں کمی کی وجہ سے دنیا کے ٹاپ ارب پتیوں کی فہرست میں گوتم اڈانی ایک ہی جھٹکے میں 4 پائیدان نیچے چلے گئے ہیں۔ فہرست میں اس نئی تبدیلی کے بعد اب وہ 21 ویں نمبر پر ہیں۔

امریکہ میں گوتم اڈانی پر لگائے گئے مبینہ 265 ملین ڈالر (تقریباً 2200 کروڑ ورپے) کے رشوت معاملے کے بعد ان کی کمپنیوں کے شیئروں میں زبردست کمی آئی۔ یہ الزام ان کی کمپنی اڈانی گرین انرجی کو ایک سولر کانٹریکٹ دلانے کے لیے ہندوستانی افسروں کو دینے کو لے کر لگائے گئے۔

بلومبرگ بلینیئرس انڈیکس کے مطابق شیئروں کے بکھرنے کا اثر گوتم اڈانی کے نیٹ ورتھ پر بھی پڑا اور یہ کم ہو کر اب 70 اعشاریہ 8 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ہی اڈانی کی جائیداد 1 اعشاریہ 19 ارب ڈالر (10000 کروڑ روپے) تک کم ہو گئی ہے۔


گزشتہ دنوں تک یا امریکی الزامات سے پہلے تک ہندوستانی کاروباری گوتم اڈانی امیروں کی فہرست میں 18 ویں پائیدان پر قابض تھے، لیکن اب یہ پھسل کر 21 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ ان کی جگہ اب دنیا کے 18ویں سب سے امیر انسان میکسیکو کے ارب پتی کارلوس سلم ہیلو بن گئے ہیں۔

اس درمیان اڈانی رشوتے معاملے میں تازہ پیش رفت پر بات کی جائے تو پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سیکوریٹی ایکسچینج کمیشن نے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کو جو سمن جاری کیا ہے اس کے مطابق دونوں کو رشوت معاملے میں 21 دنوں میں اپنا جواب دینا ہوگا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گوتم اڈانی کے احمد آباد واقع شانتی بھون فارم ہاؤس اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے اسی شہر میں بودک دیو رہائش پر ایس ای سی کو جواب دینے کے لیے سمن بھیجا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔