یوپی بورڈ امتحان میں نقل کرنے والے طلبا پر ہوگی قومی سلامتی قانون کے تحت کارروائی! یوگی حکومت کا فرمان

ڈائریکٹر جنرل اسکول ایجوکیشن وجے کرن آنند کے مطابق یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ اتر پردیش حکومت امتحان کے بعد کاپیوں کی اچانک جانچ کرے گی تاکہ یوپی بورڈ کو نقل سے پاک بنایا جا سکے

بورڈ امتحان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
بورڈ امتحان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ میں یوپی ہائی اسکول (10ویں جماعت) اور انٹرمیڈیٹ (12ویں جماعت) بورڈ امتحانات 2023 میں جن طلبا کو نقل کرتے ہوئے پکڑا جائے گا، ان پر قومی سلامتی قانون-1980 (این ایس اے) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر نقل کرانے میں استاد یا کوئی اور ملوث پایا گیا تو ان کی قرقی بھی کرائی جائے گی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس بار ان اسکولوں کو امتحانی مرکز نہیں بنایا گیا ہے، جن کے خلاف ’ایس ٹی ایف‘ نے رپورٹ پیش کی تھی۔ امتحانی پرچوں کو بھی ڈبل لاک میں رکھا جائے گا، جس کے لیے علیحدہ اسٹرانگ روم بنایا گیا ہے۔ اسٹرانگ روم کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی نصب کیے گئے ہیں۔


ڈائریکٹر جنرل اسکول ایجوکیشن وجے کرن آنند کے مطابق انہوں نے تعلیمی افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تیاریوں کا جائزہ لیا ہے۔ یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ اتر پردیش حکومت امتحان کے بعد کاپیوں کی اچانک جانچ کرے گی تاکہ یوپی بورڈ کو نقل سے پاک بنایا جا سکے۔ نقل روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور ایسا کرنے والے طلبا کو اب بخشا نہیں جائے گا۔ یوپی حکومت ان پر این ایس اے کے تحت کارروائی کرے گی۔ نقل میں ملوث پائے جانے والے امتحانی مرکز کے ایڈمن روم انویجیلیٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ان کے خلاف قرقی کی کارروائی بھی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ دسویں اور بارہویں کے پریکٹیکل امتحانات شروع ہو گئے ہیں۔ پہلی بار ہر صفحے پر بارکوڈ کا نظام نافذ کیا جا رہا ہے۔ 3.30 کروڑ کاپیوں پر بار کوڈ استعمال کیے جائیں گے۔ بورڈ کے امتحانات کے پہلے مرحلے میں آگرہ، سہارنپور، بریلی، لکھنؤ، جھانسی، چترکوٹ، ایودھیا، اعظم گڑھ، دیوی پاٹن اور بستی ڈویژنوں میں پریکٹیکل امتحانات شروع ہو رہے ہیں، جو 28 جنوری تک جاری رہیں گے۔ جن اسکولوں میں سی سی ٹی وی کی سہولت نہیں ہے، وہاں رجسٹرڈ طلبا کے لیے پریکٹیکل امتحانی مرکز کے لیے قریب ترین سی سی ٹی وی کی سہولت والا اسکول مقرر کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔