گمراہ کن اشتہار پر کارروائی، شنکر آئی اے ایس اکیڈمی پر 5 لاکھ کا جرمانہ عائد
سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے 'شنکر آئی اے ایس اکیڈمی' پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ یو پی ایس سی سول سروسز امتحان 2022 کے گمراہ کن اشتہار کے لیے لگایا گیا ہے
نئی دہلی: سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے 'شنکر آئی اے ایس اکیڈمی' پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ ادارے کے طرف سے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان 2022 کے نتائج کے حوالہ سے گمراہ کن اشتہار کا استعمال کرنے کے لیے لگایا گیا ہے۔
'شنکر آئی اے ایس اکیڈمی' نے اپنے اشتہار میں دعویٰ کیا تھا کہ یو پی ایس سی 2022 میں آل انڈیا سطح پر 933 میں سے اس کے 336 طلباء کا انتخاب کیا گیا۔ اکیڈمی نے دعویٰ کیا کہ اس کے 40 امیدوار ٹاپ 100 میں شامل رہے اور تمل ناڈو کے جن 42 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے ان میں سے 37 نے شنکر آئی اے ایس اکیڈمی میں تعلیم حاصل کی تھی۔ اشتہار میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ شنکر اکیڈمی 'ہندوستان کا بہترین آئی اے ایس کوچنگ ادارہ' ہے۔
سی سی پی اے نے اتوار کو کہا کہ شنکر آئی اے ایس اکیڈمی نے اپنے جواب میں 336 امیدواروں کے انتخاب کے دعوے کے خلاف صرف 333 کامیاب امیدواروں کی تفصیلات داخل کیں۔ سی سی پی اے کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان 336 طلبہ میں سے 221 نے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے صرف 'مفت انٹرویو گائیڈنس' پروگرام میں شرکت کی تھی۔ اس کے علاوہ 71 طلباء نے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ سے مینز ٹیسٹ سیریز کی کوچنگ کی، 35 نے ابتدائی ٹیسٹ سیریز کے لیے کوچنگ لی، 12 نے جنرل اسٹڈیز کے ابتدائی امتحان کے لیے کوچنگ لی، جبکہ 4 نے ابتدائی ٹیسٹ سیریز کے لیے کچھ دیگر مین سلیبس کے ساتھ کوچنگ حاصل کی تھی۔
سی سی پی اے کہا، ’’ادارے کے اشتہار میں ان حقائق کو ظاہر نہیں کیا گیا تھا، اس طرح صارفین (طلبہ) کو دھوکہ دیا گیا۔ اس اہم حقیقت کو چھپانے سے، اس طرح کے جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات کا صارفین پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے جو یو پی ایس سی کے امیدوار ہیں۔ اس قسم کے اشتہارات نے صارفین کے حق اطلاعات کی خلاف ورزی کی ہے۔‘‘
سی سی پی اے کمشنر ندھی کھرے نے کہا کہ خبروں کے مطابق ہر سال 10 لاکھ سے زیادہ امیدوار یو پی ایس سی سول سروسز امتحان کے لیے درخواست دیتے ہیں۔ شنکر آئی اے ایس اکیڈمی کا اشتہار صارفین کے اس طبقہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا جو یو پی ایس سی کے امیدوار ہیں۔ اس لیے ایسے اشتہارات میں اہم معلومات کا انکشاف کرتے ہوئے سچائی اور ایمانداری سے حقائق پیش کیے جائیں۔ حقائق واضح اور نمایاں ہونے چاہئیں۔ ان اشتہارات میں کامیاب امیدواروں کے نام اور تصاویر نمایاں طور پر آویزاں کیے جاتے ہیں۔
سی سی پی اے نے کئی کوچنگ اداروں کو گمراہ کن اشتہارات کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔ سی سی پی اے نے پایا ہے کہ بہت سے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ اپنے اشتہارات میں ایک ہی کامیاب امیدوار کے نام اور تصاویر کو نمایاں طور پر استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ وہم پیدا کیا جا سکے کہ کامیاب امیدوار اسی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے طالب علم تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔