فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ پر ہنگامہ کے بعد جموں میڈیکل کالج کی سخت کارروائی، 10 طلبا 2 ماہ کے لیے خارج
جموں کے سرکاری میڈیکل کالج کے افسران نے منگل کو ہاسٹل میں دو گروپوں کے درمیان ہاتھا پائی کے بعد 10 طلبا کو باہر کا راستہ دکھا دیا۔
جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل کے ہاسٹل میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کو لے کر ہوئے ہنگامہ کے بعد سخت کارروائی ہوئی ہے۔ 10 طلبا کو دو ماہ کے لیے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ افسران کے مطابق جانچ رپورٹ حاصل ہونے تک کلاسز میں حصہ لینے سے بھی انھیں روک دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ’دی کیرالہ اسٹوری‘ فلم کو لے کر دو گروپوں میں ہوئے تصادم کے درمیان 5 طلبا زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں سے ایک کے سر میں چوٹ بھی لگی ہے۔ اس معاملے میں جموں کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) چندن کوہلی نے بتایا تھا کہ ’’جی ایم سی ہاسٹل جموں میں کچھ طلبا اور باہری لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ معاملے کا نوٹس لیا گیا ہے اور جانچ جاری ہے۔‘‘
اس واقعہ کو لے کر پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت تشدد بھڑکانے والی فلموں کو فروغ دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے گزارش کی ہے کہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور قصورواروں کو سزا دلائیں۔
دراصل یہ معاملہ جموں کے سرکاری میڈیکل کالج کا ہے جہاں بوائز ہاسٹل میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ فلم کے سبب طلبا کے دو گروپوں میں تصادم ہو گیا۔ فلم کی نمائش کرنے والے طلبا کے مطابق سال اوّل کے طلبا کے آن لائن اسٹڈی گروپ میں فلم کو لے کر ہنگامہ شروع ہوا۔ اتنا ہی نہیں، طلبا نے باہری لوگوں کے ساتھ مل کر ہاتھا پائی کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔