کملیش تیواری قتل: ملزم راشد پٹھان کا سازش کرنے سے انکار، پولس اپنے دعوے پر قائم
پولس نے محسن شیخ، راشد پٹھان اور فیضان خان سے کملیش تیواری قتل معاملہ میں درجنوں سوال کیے اور قتل کا سبب پوچھا۔ اس درمیان فیضان خاموش رہا اور راشد نے کسی سازش سے انکار کیا
اتر پردیش پولس سورت سے سفری ریمانڈ پر لائے گئے کملیش تیواری قتل معاملہ کے تین اہم ملزمین مولانا محسن شیخ، راشد پٹھان اور فیضان خان سے لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ اس درمیان کچھ میڈیا ذرائع پر اس طرح کی خبریں شائع ہوئی ہیں کہ پوچھ تاچھ کے دوران قتل کے اہم ملزم راشد پٹھان نے سازش میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ حالانکہ گجرات اے ٹی ایس نے جب تینوں کو حراست میں لینے کے بعد میڈیا میں بیان دیا تھا تو کہا تھا کہ تینوں نے ہی اپنے جرم کا اقبال کر لیا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’ہندوستان‘ پر شائع خبر کے مطابق یو پی پولس پیر کی صبح ہی محسن شیخ، راشد پٹھان اور فیضان خان کو لکھنؤ واقع ایک خفیہ مقام پر لے کر گئی اور صبح 11 بجے سے پوچھ تاچھ شروع کر دی گئی تھی۔ ان تینوں سے اے ٹی ایس، ایس ٹی ایف، ایس آئی ٹی اور خفیہ محکمہ کے افسران نے کئی سوال کیے۔ ’ہندوستان‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق بیشتر سوالات اشفاق اور معین الدین کے بارے میں پوچھے گئے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے ہی کملیش تیواری کا قتل کیا ہے اور وہ اب تک پولس کی گرفت سے باہر ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی نے سب سے زیادہ سوال مبینہ طور پر سازش تیار کرنے والے اہم ملزم راشد پٹھان سے پوچھے۔ اس سے سوال کیا گیا کہ کون سا ویڈیو دکھا کر اور کس طرح سے اشفاق کو قتل کے لیے تیار کیا گیا؟ سوال یہ بھی پوچھا گیا کہ مبینہ قاتلوں نے ہر جگہ اصل شناختی کارڈ کا استعمال کیا، تو کیا اسے ایسا کرنے کے لیے کہا گیا تھا یا پھر اُس نے اپنی مرضی سے ایسا کیا؟ اس طرح کے سوالوں کا جواب دینے کی جگہ راشد نے بار بار یہی کہا کہ اس کا اس سازش سے کوئی مطلب نہیں۔
راشد کے ذریعہ کملیش تیورای کے قتل کی سازش سے انکار کیے جانے کی خبر اس لیے قابل توجہ ہے کیونکہ اب تک سب یہی سمجھ رہے تھے کہ سورت سے حراست میں لیے گئے تینوں ملزمین نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ خبریں تو یہ بھی گشت کر رہی ہیں کہ زیر حراست فیضان بھی کئی سوالوں کے جواب نہیں دے رہا۔ حالانکہ پولس ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سرویلانس سے ملی کال ڈیٹیل، لوکیشن اور دیگر ثبوتوں کے سامنے زیر حراست ملزمین کے کئی جھوٹ پکڑے گئے ہیں اور قتل واقعہ کے ثبوت ملتے چلے گئے۔ پولس لگاتار کملیش تیواری قتل واقعہ میں نئے نئے راز منکشف کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے، لیکن قابل غور بات یہ ہے کہ کملیش کی فیملی نے جس بی جے پی لیڈر پر قتل کی سازش کا الزام عائد کیا ہے، اس کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Oct 2019, 7:00 PM