لکھنؤ: مظاہرین کے خلاف کارروائی، 6 خواتین سمیت 3 درجن کو پولیس نے کیا گرفتار

خواتین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے انہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’تم لوگوں کو گھسیٹ کر مارونگا، سارے برقعے اٹھا کر پھینک دوں گا، پولیس نے پوجا شکلا کو بنا کوئی وجہ بتائے گرفتار کرلیا ہے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے تاریخی مقام گھنٹہ گھر پر شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف گزشتہ 8 دنوں سے جاری احتجاج کے دوران سنیچر کے روز پولیس نے تحریک کاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے درجنوں مرد و خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس والوں پر خواتین کو دھمکاتے ہوئے ناشائستہ زبان کا استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔


اطلاعات کے مطابق سنیچر کو پولیس نے گھنٹہ گھر پر موجود مردوں کو وہاں سے دوڑا دوڑا کر بھگا رہی ہے تو وہیں کچھ خواتین کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔ مخالفت کرنے پر پولیس نے تحریک کار خواتین میں موجود پوجا شکلا کو گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق، پولیس نے آس پاس موجود والنٹرئس کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے 6 خواتین سمیت 3 درجن کو گرفتار کیا ہے۔

لکھنؤ: مظاہرین کے خلاف کارروائی، 6 خواتین سمیت 3 درجن کو پولیس نے کیا گرفتار

پولیس نے کارروائی کے بعد آس پاس کے علاقوں میں آر اے ایف کو تعینات کردیا ہے۔ پولیس لگاتار گشت کر رہی ہے اور کسی بھی گاڑی کو وہاں رکنے نہیں دے رہی ہے۔ تحریک کار خواتین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے انہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’تم لوگوں کو گھسیٹ کر مارونگا، سارے برقعے اٹھا کر پھینک دوں گا، پولیس نے پوجا شکلا کو بنا کوئی وجہ بتائے گرفتار کرلیا ہے‘‘۔

لکھنؤ: مظاہرین کے خلاف کارروائی، 6 خواتین سمیت 3 درجن کو پولیس نے کیا گرفتار

رہائی منچ کے راجیو یادو کا کہنا ہے کہ گھنٹہ گھر میں پولیس لگاتار مارچ کر رہی اور سڑک پر کھڑے تحریک حامی مردوں کو لاٹھی دکھا کر بھگا رہی ہے۔ پولیس نے جس اسٹوڈنٹ لیڈر پوجا شکلا کو گرفتار کیا ہے یہ وہی ہے جنہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو سیاہ پرچم دکھایا تھا۔ گھنٹہ گھر پر موجود خاتون مظاہرین پوجا کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

پوجا کے علاوہ جن 5 دیگر خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے بارے میں فی الوقت کوئی اطلاع موصول نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کی طرف سے مظاہرین کی گرفتار کے بعد گھنٹہ گھر پر آر اے ایف (ریپڈ ایکشن فورس) کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ گھنٹہ گھر پر شروع ہونے والے احتجاج کو ختم کرانے کے لئے پولیس لگاتار کوششیں کر رہی ہے۔ گزشتہ 8دنوں کے اندر پولیس نے اپنا ہر حربہ اپنایا۔ جہاں پہلے آس پاس کے بیت الخلاء کو مقفل کردیا تھا تو اب بھی راتوں کو ساری لاٹیں بند کردی جاتی ہیں۔ جبکہ علاقے میں انٹرنیٹ کافی سست ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔