نوئیڈا میں گارڈ کے ساتھ پھر ہوئی بدسلوکی، نشے میں ڈوبی تین لڑکیوں نے کیا ہنگامہ، پولیس تحقیقات شروع

نوئیڈا کے سیکٹر-121 واقع اجنارا ہومس سوسائٹی کے دروازے پر گارڈ پنکج ڈیوٹی کر رہا تھا، چونکہ لڑکیوں کی گاڑی پر اسٹیکر نہیں لگا تھا، اس لیے گارڈ نے انھیں روکا، اس پر وہ ناراض ہو گئیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پھر ایک بار نوئیڈا میں گارڈ کے ساتھ خاتون کی بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق واقعہ جمعہ کی شب کا ہے جب نشے میں ڈوبی تین لڑکیوں نے گارڈ کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا جس سے سوسائٹی میں کھلبلی مچ گئی۔ واقعہ نوئیڈا کی اجنارا ہومس سوسائٹی کا ہے۔

نوئیڈا کے سیکٹر-121 واقع اجنارا ہومس سوسائٹی کے دروازے پر گارڈ پنکج ڈیوٹی کر رہا تھا۔ دیر رات سوسائٹی کی تین لڑکیاں نشے کی حالت میں پہنچیں۔ چونکہ گاڑی پر اسٹیکر نہیں لگا ہوا تھا، اس لیے گارڈ نے انھیں روکا۔ اس پر تینوں لڑکیاں ناراض ہو گئیں اور گارڈ کا گریبان پکڑ کر نازیبا الفاظ بولنا شروع کر دیئے۔


بتایا جاتا ہے کہ شور شرابہ کی آواز سن کر کچھ دیگر گارڈ بھی موقع پر پہنچے۔ انھوں نے جب تینوں لڑکیوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان پر بھی لڑکیاں ناراض ہو گئیں۔ گارڈ کی شکایت کے بعد تھانہ فیز 3 کی پولیس نے تحقیقات کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی پی سنٹرل نوئیڈا سعد میاں کا کہنا ہے کہ اجنارا ہومس سوسائٹی میں کچھ لڑکیوں کے ذریعہ دیر رات نشے کی حالت میں گارڈ کے ساتھ بدتمیزی کی گئی تھی۔ شکایت کی بنیاد پر لڑکیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

اس پورے واقعہ کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے جس میں ایک لڑکی گارڈ کا کالر پکڑے دکھائی دے رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تین لڑکیوں میں سے ایک لڑکی فرار ہو گئی، لیکن دو لڑکیوں کے خلاف پولیس کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔


واضح رہے کہ نوئیڈا میں گارڈ کے ساتھ خاتون کی بدسلوکی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل پیشے سے وکیل بھاویا رائے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوئی تھی جس میں وہ سوسائٹی کے سیکورٹی گارڈ سے بدسلوکی کرتی نظر آ رہی تھی۔ بھاویا جب سوسائٹی کے گیٹ پر پہنچی تھی تو نشے میں تھی اور سیکورٹی گارڈ نے دروازہ کھولنے میں کچھ تاخیر کر دی۔ اس تاخیر کی وجہ سے بھاویا اتنی ناراض ہوئی کہ گارڈ کو گالیاں دینی شروع کر دی۔ بعد میں پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا تھا اور پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔