راجستھان: اسکولی نصاب میں شامل ہوگی وِنگ کمانڈر ابھینندن کی بہادری کی کہانی

راجستھان کی کانگریس حکومت نے وِنگ کمانڈر ابھینندن کی بہادری کی کہانی کو ریاست کے اسکولی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ جانکاری وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جلد ہی آپ ہندوستانی فضائیہ کے بہادر وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کی بہادری کی کہانی کتابوں میں پڑھیں گے۔ دراصل راجستھان کی کانگریس حکومت نے ابھینندن کی بہادری کی کہانی کو ریاست کے اسکولی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ ان کی بہادری کے قصے کو طلبا تک پہنچایا جائے۔

راجستھان کے وزیر تعلیم نے اس تعلق سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جودھپور سے پڑھے، حال ہی میں پاکستان کی سرزمین سے اپنی بہادری کی مثال پیش کرتے ہوئے واپس لوٹنے والے وِنگ کمانڈر ابھینندن کی کاوشوں کے اعتراف میں حکومت نے ان کی داستان کو راجستھان کے اسکولی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔‘‘ ڈوٹاسرا نے اس سے قبل پلوامہ میں شہید جوانوں کی کہانی کو بھی نصاب میں شامل کرنے کی بات کہی تھی۔ انھوں نے نصاب کے تجزیہ کے لیے دو کمیٹی کی تشکیل بھی کی ہے۔

حالانکہ ابھی یہ صاف نہیں ہے کہ ان کی بہادری کا تذکرہ کس کلاس کے نصاب میں شامل کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں اپنی بہادری دکھانے والے وِنگ کمانڈر ابھینندن ملک کے ہیرو بن چکے ہیں۔ ان کی بہادری اور طاقت کو ہر کوئی سلام کر رہا ہے۔ آج لاکھوں لوگ ان کی طرح بننا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستانی فضائیہ نے 26 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر دہشت گردانہ حملہ کروانے والی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے پاکستان واقع ٹھکانوں پر ہوائی حملے کیے تھے۔ اس کے بعد پاکستان نے بھی ہندوستانی سرحد میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔ پاکستان کے ایف-16 جنگی طیارہ کو ہندوستانی فضائیہ کے وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان نے اپنے مگ-21 جنگی طیارہ سے گرا دیا۔ لیکن اس کے بعد ان کا بھی طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ خود کو بچانے کے لیے انھوں نے پیراشوٹ سے چھلانگ لگا دی تھی۔ ان کا پیراشوٹ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پہنچ گیا۔ اس کے بعد پاکستانی فوج نے ابھینندن کو حراست میں لے لیا۔ تقریباً 60 گھنٹے پاکستان کے قبضے میں رہنے کے بعد انھیں آزاد کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Mar 2019, 5:09 PM