عبد الباری قاسمی نائب صدر جمہوریہ کے ہاتھوں مرزا غالب ایوارڈ سے سرفراز
دہلی یونیورسٹی میں عبد الباری کو ایوارڈ اور گولڈ میڈل ایم اے اردو میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کی وجہ سے دیا گیا۔
نئی دہلی: شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر عبد الباری قاسمی کو دہلی یونیورسٹی کے 95ویں تقسیم اسناد تقریب کے موقع پر نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو کے ہاتھوں گولڈ میڈل اور مرزا غالب ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایوارڈ اور گولڈ میڈل انہیں ایم اے اردو میں دہلی یونیورسٹی میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کی وجہ سے دیا گیا۔
واضح رہے کہ عبد الباری قاسمی کا تعلق صوبہ بہار کے سمستی پور سے ہے۔ ان کی ابتدائی تعلیم جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد سے ہوئی۔ اس کے بعد ثانوی سے لے کر فضیلت تک کی تعلیم دارالعلوم دیو بند سے حاصل کی۔ انھوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدر آباد سے بی اے اور ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دہلی یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں ایم اے میں داخلہ لیا اور اعزازی نمبرات سے کامیابی حاصل کی۔
عبد الباری فی الحال دہلی یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں ریسر چ اسکالر ہیں۔ ان کے علمی، ادبی، تنقیدی، سیاسی و سماجی مضامین و مقالات ملک کے مختلف رسائل و اخبارات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ تنقیدی مضامین پر مشتمل ان کی ایک کتاب بھی زیر طبع ہے ۔اس اہم ترین اعزاز حاصل کرنے پر دہلی یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے اساتذہ، طلباء اور ان کے احباب و متعلقین نے انہیں مبارکباد دیتے ہوئے مستقبل کے لئے مزید کامیابیوں اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
مبارکباد دینے والوں میں عبد الباری قاسمی کے والد محترم عمر فاروق، معروف عالم دین و رکن پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی، تعلیمی و ملی فاؤنڈیشن کے سکریٹری مولانا نوشیر احمد، مرکزی جمعیت علماء کے جنرل سکریٹری مولانا فیروز اختر قاسمی، مفتی اختر امان عادل، شعبہ ٔ اردو دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ میں بطور خاص پروفیسر ابن کنول، ڈاکٹر علی جاوید، ڈاکٹر ابوبکر عباد، ڈاکٹر ارشاد نیازی، ڈاکٹر متھن کمار، مولانا سعید انور قاسمی، صحافی و سماجی کارکن شاہنواز بدر قاسمی، امانت اللہ قاسمی، ارشاد عالم قاسمی، قندیل کے چیف ایڈیٹر نایاب حسن، منیجنگ ایڈیٹر ابواللیث قاسمی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریسرچ اسکالر توحید حقانی، احتشام الدین، محمد ذیشان اور وسیع الر حمن عثمانی کے نام قابل ذکر ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔