شوپیان میں جنگجوؤں نے پولیس کانسٹیبل کو اغوا کے بعد ہلاک کردیا
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قریب تین جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ نے گذشتہ شام دیر گئے جاوید احمد ڈار کو اپنے آبائی گاؤں ویہل شوپیان میں اپنے گھر کے نذدیک اغوا کرلیا۔
سری نگر : جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں جنگجوؤں نے جموں وکشمیر پولیس کے ایک اہلکار کو اغوا کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے۔ مہلوک پولیس کانسٹیبل کی شناخت ویہل شوپیان کے رہنے والے جاوید احمد ڈار ولد عبدالحمید ڈار کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
جاوید کی لاش جمعہ کی صبح پڑوسی ضلع کولگام کے پاری ون نامی گاؤں سے برآمد کی گئی۔ کشمیر زون پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر کہا گیا ’جنگجوؤں نے کانسٹیبل جاوید احمد ڈار ساکنہ شوپیان کو ہلاک کردیا ہے۔ انہیں جمعرات کی شام اغوا کیا گیا تھا۔ ہم اس گھناونی حرکت کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم مہلوک پولیس کانسٹیبل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور اس مشکل وقت میں مہلوک اہلکار کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قریب تین جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ نے گذشتہ شام دیر گئے جاوید احمد ڈار کو اپنے آبائی گاؤں ویہل شوپیان میں اپنے گھر کے نذدیک اغوا کرلیا۔ وہ مبینہ طور پر اس وقت ایک مقامی میڈیکل شاپ کی طرف جارہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سینٹرو کار میں سوار جنگجو جاوید احمد کو نامعلوم جگہ پر لے گئے۔ تاہم اغواء کے کچھ گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں جاوید کے جسم پر ٹارچر کے نشانات دیکھے گئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مغوی پولیس کانسٹیبل کی گولیوں سے چھلنی لاش جمعہ کی صبح پڑوسی ضلع کولگام کے پاری ون نامی گاؤں میں دیکھی گئی۔ انہوں نے بتایا ’لاش کو دیکھنے والے مقامی لوگوں نے پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا‘۔ ایک رپورٹ کے مطابق مہلوک پولیس کانسٹیبل شوپیان کے سابق ایس ایس پی شیلندر مشرا کا پی ایس او تھا۔
پولیس کانسٹیبل جاوید احمد نے مبینہ طور پر 6 مئی کو ضلع شوپیان کے بڈی گام میں ہوئے مسلح تصادم جس میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر صدام پڈر اور کشمیر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ سمیت پانچ جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا تھا، میں حصہ لیا تھا۔ شوپیان کے ہیف نامی گاؤں کے رہنے والے 26 سالہ صدام پڈر نے سنہ 2015 میں حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ معروف حزب کمانڈر برہان مظفر وانی کا قریبی ساتھی تھا۔
صدام پڈر حزب المجاہدین سے پہلے لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ تھا۔ بتادیں کہ پولیس کانسٹیبل جاوید احمد گذشتہ ایک ماہ کے اندر اغوا کے بعد ہلاک کئے جانے والے دوسرے سیکورٹی فورس اہلکار بن گئے ہیں۔ اس سے قبل فوجی اہلکار اورنگ زیب کو جنگجوؤں نے 14 جنون کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں اغوا کیا تھا۔ اس کی گولیوں سے چھلنی لاش رات دیر گئے گوسو نامی گاؤں سے برآمد ہوئی تھی۔ 4 جیک لی سے وابستہ اورنگزیب شوپیان میں قائم 44 آر آر کے کیمپ میں تعینات تھا۔ وہ مبینہ طور پر حزب المجاہدین کے کمانڈر سمیر ٹائیگر کو مارنے والے میجر شکلاکا پرسنل گارڈ تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔