کاس گنج جیل میں عباس انصاری کی جان کو خطرہ، چھوٹے بھائی کا دعویٰ
اتر پردیش کے رکن اسمبلی عباس انصاری کے چھوٹے بھائی عمر انصاری نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ کاس گنج جیل میں ان کے بھائی کو جان کا خطرہ ہے۔
لکھنؤ: اتر پردیش کے رکن اسمبلی عباس انصاری کے چھوٹے بھائی عمر انصاری نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ کاس گنج جیل میں ان کے بھائی کو جان کا خطرہ ہے۔ عباس انصاری جیل میں قید زورآور لیڈر مختار انصاری کے بیٹے اور مؤ سے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے رکن اسمبلی ہیں اور اس وقت منی لانڈرنگ کیس میں کاس گنج جیل میں بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بی بی سی پر مودی سرکار کو غصہ کیوں آتا ہے!... ظفر آغا
اپنے خط میں انصاری کے بھائی نے الزام لگایا ہے کہ کاس گنج جیل میں بند کنٹو سنگھ سے ان کے بھائی کو جان کا خطرہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان کے بھائی کو کاس گنج جیل سے کسی اور جیل میں منتقل کیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کاس گنج جیل کے اندر کنٹو سنگھ کی مدد سے عباس انصاری کو قتل کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔
کنٹو سنگھ لکھنؤ کے مشہور اجیت سنگھ قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا نام 2013 میں بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے سیپو سنگھ کے قتل میں بھی آیا تھا۔ انصاری کو پہلے چترکوٹ جیل میں رکھا گیا تھا لیکن گزشتہ ہفتے ان کی بیوی نکہت بانو کو جیل میں غیر قانونی طور پر اپنے شوہر سے ملنے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعد کاس گنج جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔