مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں امیدوار نہیں اتارے گی عآپ، کیجریوال نے ایم وی اے امیدواروں کے لیے تشہیر کا کیا اعلان

سنجے سنگھ نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر انتخاب میں پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال ایم وی اے امیدواروں کے لیے تشہیر کریں گے، عآپ مہاراشٹر میں انتخاب نہیں لڑے گی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیاں دھیرے دھیرے اپنے امیدواروں کا اعلان کر رہی ہیں۔ اس درمیان عام آدمی پارٹی (عآپ) نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مہاراشٹر میں انتخاب نہیں لڑے گی۔ پارٹی کی طرف سے جانکاری دی گئی ہے کہ عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے امیدواروں کو فتحیاب بنانے کے لیے انتخابی تشہیر کریں گے۔

عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر انتخاب میں پارٹی کے قومی کنوینر کیجریوال ایم وی اے امیدواروں کے لیے تشہیر کریں گے۔ عآپ مہاراشٹر میں انتخاب نہیں لڑے گی۔‘‘ حالانکہ اس سے قبل خبر گرم تھی کہ عآپ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ عآپ مالابار ہل سے امیدوار اتارنے پر غور کر رہی ہے، لیکن اب پارٹی نے باضابطہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ مہاراشٹر میں امیدوار نہیں اتارے گی۔


اس درمیان عآپ کے سینئر لیڈر سوربھ بھاردواج کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ایم وی اے انھیں ایک سیٹ دینے کے لیے تیار تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمارے اتحاد کے ساتھی شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے دونوں کا بڑپن ہے کہ انھوں نے مہاراشٹر میں اتحاد کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں ایک سیٹ دینے کی پیشکش کی تھی۔ لیکن عآپ وہ پارٹی نہیں ہے جو صرف انتخاب لڑنے کے لیے ہی انتخاب لڑتی ہے، یا پھر اپنی انا کے لیے سیٹیں مانگتی ہو۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم جہاں اچھا کر سکتے ہیں، بی جے پی کو شکست دینے اہم کردار نبھا سکتے ہیں، وہاں پارٹی انتخاب لڑتی ہے۔‘‘ سوربھ بھاردواج یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ہمارا ماننا ہے کہ ہمارے اتحاد کے ساتھی مہاراشٹر کے اندر اچھا انتخاب لڑ سکتے ہیں۔ ان کے انتخاب لڑنے سے بی جے پی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہم نے کہا ہے کہ ہم ان کے لیے تشہیر کریں گے، لیکن ہم انتخاب نہیں لڑیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔