عام آدمی پارٹی کا دھماکہ خیز انکشاف، جہانگیر پوری تشدد پر بی جے پی اور عآپ میں ’تو تو میں میں‘
پولیس نے بتایا کہ محمد انصار اور محمد اسلم اہم سازشی تھے جنھیں 15 اپریل کو 'شوبھا یاترا' کے بارے میں پتہ چلا اور انہوں نےحالات خراب کرنے کی سازش رچی ۔
بی جے پی کےدہلی رہنماؤں کی جانب سے جہانگیرپوری تشدد کے ملزم محمد انصار اور عام آدمی پارٹی کے درمیان رشتوں کا دعویٰ کرنے کے ایک دن بعد، قومی دارالحکومت میں حکمراں جماعت کی رکن اسمبلی آتشی نے کل ٹوئٹر پر تصویریں شیئر کیں جس میں ملزم کو بھگوا پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
’ہندوستان ٹائمس‘ میں شائع خبر کے مطابق رکن اسمبلی آتشی نے دعوی کیا ہے کہ ’’جہانگیرپوری فسادات کا مرکزی ملزم انصار ایک بی جے پی لیڈر ہے۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ ’’ اس(انصار) نے بی جے پی کی امیدوار سنگیتا بجاج کو الیکشن لڑانے میں اہم کردار ادا کیا اور اس نے بی جے پی میں فعال کردار ادا کیا۔ یہ واضح ہے کہ بی جے پی نے فسادات کروائے ہیں۔ بی جے پی کو دہلی والوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ بی جے پی غنڈوں کی پارٹی ہے‘‘۔
ہفتہ کو جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دو فرقوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک مقامی باشندہ زخمی ہوا۔ پولیس کے مطابق جھڑپوں کے دوران پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات رپورٹ ہوئے اور کچھ گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ انصار اور محمد اسلم اہم سازشی تھے جنھیں 15 اپریل کو ’شوبھا یاترا‘کے بارے میں پتہ چلا اور انہوں نے حالات خراب کرنے کی سازش رچی۔ دہلی پولیس نے اب تک 23 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور اس واقعہ میں دو نابالغوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لکھے ایک خط میں، دہلی بی جے پی کے ترجمان پروین شنکر کپور نے کیجریوال سے انصار کو پارٹی سے نکالنے کو کہا۔کپور نے خط میں تحریر کیا کہ’’دہلی والے عام آدمی پارٹی کی قیادت سے جہانگیرپوری فسادات میں نوجوانوں کی شمولیت پر جواب چاہتے ہیں، جو بظاہر عآپ کا ایک کارکن ہے۔‘‘
بی جے پی کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عآپ رہنما اور دہلی کے وزیر ستیندر جین نے کہا، ’’میرے خیال میں یہ (انصار) بی جے پی سے جڑا ہوا ہے کیونکہ بھگوا پارٹی اندر کی کہانی جانتی ہے۔‘‘
شما ل مشرقی دہلی کے رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی رہنما منوج تیواری نے کہا، ’’جہانگیر پوری میں حملے کا ماسٹر مائنڈ ، ایم انصار عآپ کا کارکن پایا گیا ہے۔اس سے پہلے عآپ کا کونسلر طاہر حسین کے بارے میں بھی یہ کہا گیا کہ وہ2020 کے دہلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ تھااور اب یہ ۔کیا عآپ فسادات کی فیکٹری چلا رہی ہے؟‘‘انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شہر میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن پولیس اور امن و امان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔