اروند کجریوال کے خلاف پولس میں شکایت!

منفعت بخش عہدہ کے معاملہ میں عآپ کے خلاف دہلی پولس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ وہیں عام آدمی پارٹی نے الیکشن کمیشن کے خلاف ہائی کورٹ میں جو عرضی داخل کی تھی اسے واپس لے لیا ہے۔

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیراعلی اروند کجریوال، نائب وزیراعلی منیش سسودیا اور اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل سمیت منفعت بخش عہدہ معاملہ میں نااہل اراکین اسمبلی کے خلاف عہدہ کا غلط استعمال کرکے سرکاری خزانے سے دھوکہ دہی کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔

وکیل وویک گرگ نے حق اطلاعات قانون کے تحت حاصل شواہد کی بنیاد پر پولس کمشنر امولیہ پٹنائک، شمالی ضلع کے ڈپٹی پولس کمشنر اور تھانہ سول لائن میں مجموعی طورپر 24کے خلاف شکایت دی ہے۔

شکایت میں گرگ نے کہا کہ ان نااہل اراکین اسمبلی نے کجریوال وغیرہ کے ساتھ مل کر منفعت بخش عہدہ لےکر سرکاری خزانے کو لوٹا اور عوام کے خلاف سازش بھی کی۔ اس لئے قانوناً ان تمام کے خلاف فوجداری معاملہ بھی بنتا ہے۔

گرگ نے کہا کہ منفعت بخش عہدہ معاملے میں ابھی کئی اور حقائق سامنے آنے باقی ہیں۔ جیسے عہدہ پر بیٹھ کر کون کون سے منصوبوں کے فنڈ میں ان ملزمین نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرکے معاہدے اپنے خاص لوگوں کو دلوائے۔ ان کا الزام ہے کہ اس میں اربوں روپے کا لین دین ہوسکتا ہے اور امید ہے کہ پولس جلد معاملہ کی تفتیش شروع کرسکتی ہے۔

عام آدمی پارٹی نے ہائی کورٹ میں دائر عرضی واپس لے لی

منفعت بخش عہدہ کے معاملے میں صدرجمہوریہ اور الیکشن کمیشن کی سفارش کے خلاف عام آدمی پارٹی کے 20 اراکین اسمبلی کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی کو واپس لے لیا گیا۔

صدر رام ناتھ کووند نے 20 اراکین اسمبلی کو منفعت بخش عہدہ معاملہ میں نااہل قرار دےدیئے جانے پر الیکشن کمیشن کی سفارش کو 21 جنوری کو منظوری دے دی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی سفارش کو صدر کی منظوری مل جانے کے بعد اب اس عرضی کا کوئی مطلب نہیں رہ گیا تھا۔ اس کے پیش نظر انہوں نے یہ عرضی واپس لے لی۔

گزشتہ روز ہوئی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ صدر کو جمعہ کے روز20 اراکین اسمبلی کو نااہل قراردیئے جانے سے متعلق بھیجی گئی سفارش، منظور ہوچکی ہے۔ صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد مرکز نے اس معاملہ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ ایسے حالات میں اراکین اسمبلی کے پاس عرضی واپس لینے کا ہی راستہ بچا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے وکیل نے کہا کہ صدر کی منظوری مل جانے کے بعد اس عرضی کو واپس لیا جارہا ہے۔ صدرجمہوریہ کے حکم کا جائزہ لینے کے بعد نئی عرضی دائر کی جائے گی۔ پارٹی کی طرف سے ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں عدالت عظمیٰ کا رخ کیا جائے گا یا نہیں۔

اس معاملہ میں جو اصل عرضی عدالت میں دائر کی گئی تھی اس پر سماعت جاری رہے گی۔ اس پر آئندہ 20مارچ کو سماعت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jan 2018, 9:18 AM