عام آدمی پارٹی کو دفتر کے لیے جگہ الاٹ، ہائی کورٹ نے حکومت کو دی تھی ہدایت

عام آدمی پارٹی کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ قبل ہی مرکزی حکومت کو جگہ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس کے لیے 25 جولائی تک کا وقت دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>عام آدمی پارٹی کا دفتر / فائل تصویر</p></div>

عام آدمی پارٹی کا دفتر / فائل تصویر

user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے عام آدمی پارٹی کو دفتر کے لیے جگہ الاٹ کر دی ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو جگہ الاٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے مطابق روی شنکر شکلا لین پر واقع بنگلہ نمبر ایک الاٹ کیا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے ہائی کورٹ سے دخواست کی تھی کہ وہ مرکزی حکومت کو پارٹی دفتر کے لیے جگہ الاٹ کرنے کی ہدایت دے۔

عام آدمی پارٹی کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ قبل ہی مرکزی حکومت کو جگہ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس کے لیے 25 جولائی تک کا وقت دیا تھا۔ دراصل سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کو راؤز ایونیو میں واقع اپنے موجودہ دفتر کو خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس کے لیے عام آدمی پارٹی کو 10 اگست تک کا وقت دیا ہے۔ مارچ کے شروع میں، سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کو اپنا راؤز ایونیو کا دفتر خالی کرنے کے لیے 15 جون تک کا وقت دیا تھا۔ یہ زمین دہلی ہائی کورٹ کی توسیع کے لیے الاٹ کی گئی تھی۔


عام آدمی پارٹی نے مرکزی حکومت سے درخواست کی تھی کہ اسے اپنا قومی دفتر کھولنے کے لیے جگہ فراہم کیا جائے۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچا۔ 5 جون کو عدالت نے مرکز کو عام آدمی  پارٹی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے چھ ہفتے کا وقت دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی دیگر قومی سیاسی پاریٹوں کی طرح دہلی میں پارٹی دفتر کے لیے جگہ کی حقدار ہے۔ ہائی کورٹ میں 17 جولائی کو دوبارہ سماعت ہوئی۔ مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے عدالت کی ہدایت پر عمل کرنے کے لیے مزید چار ہفتوں کا وقت مانگا تھا۔ ڈائریکٹوریٹ نے کہا تھا کہ اس وقت وہ ارکان اسمبلی کو مکانات الاٹ کرنے میں بہت مصروف ہیں۔

عام آدمی پارٹی نے اس وقت عدالت کو بتایا تھا کہ جگہ الاٹ کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے تاکہ ہمارے پاس کوئی متبادل نہ بجے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں راؤز ایونیو میں اپنے موجودہ دفتر کو خالی کرنے کے لیے 10 اگست تک کا وقت دیا ہے۔ اپنی ہدایت میں ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا تھا کہ پورے واقعات اور حالات کو دیکھتے ہوئے 25 جولائی 2024 تک کا وقت دیا جا رہا ہے۔ عدالت کو امید ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے وقت میں توسیع کے لیے مزید کوئی درخواست جمع نہیں کرائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔