انڈیگو فلائٹ میں پیش کیے گئے سینڈوچ میں کیڑا پایا گیا! خاتون نے تلخ تجربہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا
ایک خاتون مسافر نے سوشل میڈیا پر انڈیگو کی فلائٹ پر اپنے دردناک تجربے کو شیئر کیا اور بجٹ ایئر لائن کو کھانے اور سروس کے معیار میں مبینہ طور پر گراوٹ پر تنقید کی
نئی دہلی: ایک خاتون مسافر نے سوشل میڈیا پر انڈیگو کی فلائٹ پر اپنے دردناک تجربے کو شیئر کیا اور بجٹ ایئر لائن کو کھانے اور سروس کے معیار میں مبینہ طور پر گراوٹ پر تنقید کی۔ دہلی سے تعلق رکھنے والی ماہر غذائیت خوشبو گپتا نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ انہیں 29 دسمبر کی صبح دہلی سے ممبئی جانے والی انڈیگو کی پرواز کے دوران خریدے گئے ویج سینڈوچ میں ایک زندہ کیڑا ملا۔
اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے گپتا نے انسٹاگرام پر اپنی آپ بیتی بیان کی اور مسافروں کی حفاظت اور بہبود کے تئیں ایئر لائن کے عزم پر سوال اٹھایا۔ گپتا نے اپنی تشویش کا کرتے ہوئے کہا ’’یہ جاننے کے باوجود کہ سینڈوچ کا معیار اچھا نہیں ہے، فلائٹ اٹینڈنٹ دوسرے مسافروں کو سینڈویچ پیش کرتا رہا۔ وہاں بچے، بوڑھے اور دوسرے مسافر تھے، اگر کوئی متاثر ہو جائے تو کیا ہوگا؟‘
گپتا نے دعویٰ کیا کہ انڈیگو فلائٹ اٹینڈنٹ کو کیڑا ملنے کی اطلاع دینے کے باوجود ان کا ردعمل ایسا تھا جیسے یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ گپتا کے مطابق، فلائٹ اٹینڈنٹ نے ہوائی جہاز میں فوڈ سیفٹی کے وسیع تر مسئلے کو نظر انداز کیا اور صرف اتنا کہا، "ہم اسے کسی اور چیز سے بدل دیں گے۔" اٹینڈنٹ نے گپتا کو یقین دلایا کہ یہ معاملہ متعلقہ محکمہ کی توجہ میں لایا جائے گا۔
دریں اثنا، ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا کہ عملے نے فوری طور پر زیر بحث مخصوص سینڈویچ کو سرو کرنا بند کر دیا ہے۔ ایئر لائن کے ایک ترجمان نے کہا، “ہم اپنے ایک کسٹمر کی طرف سے دہلی سے ممبئی کی پرواز 6E 6107 پر اپنے تجربے کے بارے میں اٹھائی گئی تشویش سے آگاہ ہیں۔ ہم بورڈ پر کھانے اور مشروبات کی خدمات کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم پر زور دینا چاہیں گے۔‘‘
بیان میں کہا گیا، ’’تحقیقات کے بعد ہماری ٹیم نے فوری طور پر زیر بحث مخصوص سینڈوچ کی سروس بند کر دی۔ اس معاملے کی فی الحال مکمل چھان بین کی جا رہی ہے اور ہم اپنے کیٹرر کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مناسب اصلاحی اقدامات کیے جائیں۔ ترجمان نے کہا کہ ’’ہم مسافروں کو ہونے والی کسی بھی تکلیف کے لیے مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہیں۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔